پاکستان حق خود ارادیت کے حصول کے لئے کشمیری عوام کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا: نگراں وزیر اعظم
اسلام آباد: نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستان ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول کے لئے کشمیری عوام کی مکمل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔
انوارالحق کاکڑ نے یہ بات آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم چوہدری انوار الحق سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جنہوں نے منگل کو ان سے ملاقات کی۔نگراںوزیر اعظم مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کے معاملے پرآزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔ نگراںوزیر اعظم نے کہا کہ ہم بھارتی سپریم کورٹ کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر کی حیثیت سے متعلق فیصلے کو واضح طور پر مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا اس معاملے پر آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کیا جا رہا ہے اورمیں اس میں خصوصی طور پر شرکت کروں گا۔نگران وزیراعظم نے کہا کہ جموں و کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جو سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر حل طلب ہے ۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے مستقبل کا حتمی فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کو کشمیری عوام کی مرضی اور بین الاقوامی قوانین اور انصاف کے تقاضوں کے خلاف اس متنازعہ علاقے کی حیثیت سے متعلق یکطرفہ فیصلے کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت اپنی نام نہاد قانون سازی اور عدالتی فیصلوں کی آڑ میں اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں سے دستبردار نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہاکہ 5اگست 2019کے بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کا مقصد مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادی کے تناسب اور سیاسی منظر نامے کو تبدیل کرنا ہے جو بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔