نیویارک 18 دسمبر (کے ایم ایس)وزیر خارجہ بلال بٹھو زرداری نے نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتیہ جنتا پارٹی پر زور دیا ہے کہ وہ میرے خلاف احتجاج کرنے کے بجائے بھارتی مسلمانوں کو اپنے ہی ملک میں درپیش امتیازی سلوک کے خلاف احتجاج کرے۔
بلال بٹھو زرداری نے چندروز قبل اقوام متحدہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران ایک صحافی کے سوال کے جواب میں نریندر مودی کو گجرات کا قصائی قرار دیتے ہوئے کہا تھاکہ دو ہزار سے زائد مسلمانوں کے قتل پر سزا دینے کے بجائے انہیں وزیر اعظم بنایا گیا ۔ انکے اس بیان پر بھارت کے کئی حصوں میں ہندو توا بی جے پی کے حامیوںنے مظاہرے کیے ۔
آج نیویارک میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں نے جب بلاول بٹھو زرداری سے بی جے پی کے مظاہروں کے بارے میں انکا ردعمل جاننا چاہا تو انہوں نے کہا کہ میرا تبصرہ تاریخ پر مبنی تھا، تاریخ کو مسخ کرنا مشکل ہے اور آپ اپنی پسند اور ناپسند کے مطابق تاریخ کو دوبارہ نہیں لکھ سکتے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ” قصائی“ والی اصطلاح میں نے نہیں بنائی بلکہ بھارتی شہریوں نے مودی کو ”گجرات کا قصاب “ کا خطاب دیا ہے۔ لہٰذا آپ چاہے جتنا بھی احتجاج کریں حقائق نہیں بدل سکتے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کوگجرات میں مسلم نسل کشی کی بھی مذمت کرنی چاہیے اور بھارت بھر میں مسلمانوں کے ساتھ جس طرح کا سلوک کیا جاتا ہے اس کی بھی کی مذمت کرنی چاہیے ، کا ش انہوں نے مجھے نشانہ بنانے کی بجائے اپنے ہی مسلم شہریوں کے لیے بھی احتجاج کیا ہوتا جو امتیازی سلوک اورنفرت کا شکار ہیں۔وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ اگر ان مظاہروں کا مقصد پاکستان کو ڈرانا ہے تو یہ بے سود ہے، ہم آر ایس ایس سے نہیں ڈرتے ،ہم مودی سے نہیں ڈرتے، ہم بی جے پی سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔