پاکستان

بھارت کی ہتھیاروں کے حصول اورمخاصمانہ فوجی پالیسیاں علاقائی و عالمی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں:منیر اکرم

MUneer AKramاقوام متحدہ: پاکستان نے اقوام متحدہ کے تخفیف اسلحہ کمیشن کو بتایا ہے کہ بھارت کی طرف سے بڑے پیمانے پر ہتھیاروں کے حصول اور جارحانہ فوجی پالیسیوں نے جنوبی ایشیا میں سلامتی کی صورتحال کو غیر مستحکم اور دھماکہ خیز بنا دیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے منیر اکرم نے جنرل اسمبلی کے ذیلی ادارے تخفیف اسلحہ کمیشن میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ یہ پیشرفت پاکستان کی سلامتی کو متاثر کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں سلامتی کی صورتحال حالیہ برسوں میں تیزی سے خراب ہوئی ہے، کیونکہ خطے کی سب سے بڑی ریاست نے بڑے پیمانے پر ہتھیاروں کے حصول کے پروگرام کا آغاز کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت اب دنیا کا سب سے بڑا ہتھیار درآمد کرنے والا ملک ہے اور اس کے سٹریٹجک شراکت دار اس کو جوہری میزائل اور سکیورٹی کی صورتحال کو غیر مستحکم کرنے والے ہتھیار فراہم کر رہے ہیں۔ منیر اکرم نے کہا کہ بھارت نے جنگ لڑنے کے جو اصول اپنائے ہیں ان میں کولڈ سٹارٹ، پاکستان پر اچانک حملے اور جوہری جنگ کے خطرے کے باوجود محدود روایتی جنگ کا تصور شامل ہے۔انہوںنے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیر میں لوگوں کے حقوق غصب کرنے ،علاقے میں دو بڑی افواج کی موجودگی ، طاقت کے توازن کو بگاڑنے والے ہتھیاروں کا حصول ، پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی سرپرستی اور مذاکرات یا بین الااقوامی سطح پر اقدامات نہ ہونے سے جنوبی ایشیا میں سلامتی کی صورتحال غیر مستحکم اور دھماکہ خیز ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک عالمی برادری کی جانب سے اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے ٹھوس اقدامات نہیں کئے جاتے یہ علاقائی اور عالمی تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button