حریت رہنماﺅں کا پروفیسر نذیر احمد شال کو خراج عقیدت
سرینگر: )کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں معروف کشمیری حریت رہنما پروفیسر نذیر احمد شال کی وفات پر انتہائی رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے تحریک آزادی کیلئے گرانقدر خدمات پر انہیں شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ پروفیسر نذیر احمد شال مختصر علالت کے بعد گزشتہ روز لندن میں انتقال کر گئے ہیں۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظر بند سینئر رہنما شبیر احمد شاہ نے نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے اپنے ایک پیغام میں پروفیسر نذیر احمد شال کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے غمزدہ لواحقین کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کیا ۔
انہوں نے کہا کہ پروفیسر شال نے تنازعہ کشمیر کو اجاگر کرنے اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔انہوںنے مرحوم کے درجات کی بلندی کے لیے دعاکی۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں خواجہ فردوس، سید بشیر اندرابی ، محمد شفیع لون، چودھری شاہین اقبال، حکیم عبدالرشید، عبدالصمد انقلابی،مولانا مصعب ندوی، فیاض حسین جعفری،سبط شبیر قمی، ایڈووکیٹ مزمل ،شبیر احمد، غلام نبی وار، محمد یاسین عطائی اور محمد عاقب نے سرینگر سے جای اپنے بیانات میں کہا کہ پروفیسر نذیر احمد شال تحریک آزادی جموں و کشمیر کا ایک قیمتی اثاثہ تھے جنہوں نے اپنی زندگی تحریک آزادی کیلئے وقف کر رکھی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم تحریک آزادی کے بانی ارکان میں شامل تھے۔انہوں نے کہا کہ پروفیسر نذیر احمد شال کی وفات سے جو خلا پیدا ہوا ہے جو کبھی بھی پر نہیں کیا جاسکے گا۔ انہوں نے مرحوم کے درجات کی بلندی اور غمزدہ لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔
دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر، محمد فاروق رحمانی، غلام محمد صفی، سید صلاح الدین،سید یوسف نسیم، شیخ عبدالمتین، شیخ محمد یعقوب ،مشتاق احمد بٹ ، عبدالمجید میر ، حسن البنا ، محمد رفیق ڈار ، الطاف احمد بٹ اورامتیاز وانی نے اپنے بیانات میں پروفیسر نذیر احمد شال کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پروفیسر نذیر احمد شال کا انتقال جموں و کشمیر کے عوام کے لئے ایک انتہائی افسوسناک خبر ہے۔انہوں نے کہاکہ وہ کشمیرکاز کی ایک توانا آواز تھے جنہوں نے اپنی پوری زندگی تنازعہ کشمیر کے حل اورجموں وکشمیر کی بھارتی تسلط سے آزادی کے لئے وقف کر رکھی تھی۔انہوں نے مرحوم کی مغفرت اور لواحقین کیلئے صبرجمیل کی دعا کی۔