مقبوضہ جموں وکشمیرمیں اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات ایک ساتھ نہ کرانے کے فیصلے پر حیرانی نہیں ہوئی: عمر عبداللہ
نئی دہلی: نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ میں آئندہ لوک سبھا انتخابات کے ساتھ مقبوضہ جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات نہ کرانے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے پرمایوس تو ہوں لیکن حیران نہیں ہوں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق عمر عبداللہ نے نئی دہلی میں ایک مباحثے میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ یہ ”ایک ملک، ایک الیکشن ”کا عمل شروع کرنے کا بہترین وقت تھا۔انہوں نے کہاکہ تمام ہوا جو” ایک ملک، ایک الیکشن” کے لیے بنائی گئی تھی، امتحان میں ناکام ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر آپ جموں و کشمیر کے انتخابات ملک کے باقی علاقوں کے ساتھ ایک ہی وقت میں نہیں کروا سکتے تو آپ 2029 میں ایسا کرنے کا وعدہ کیسے کرسکتے ہیں؟ یہ ایک ٹیسٹ کیس تھا اور اس ٹیسٹ کیس میں بھارتی حکومت واضح طور پر ناکام ہوگئی ہے۔ ہم بہت پر امید تھے کیونکہ ہمارے ہاں 2014کے بعد سے اسمبلی انتخابات نہیں ہوئے۔عمر عبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں انتخابات نہ کرانے کے لیے 10سال ایک طویل عرصہ ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی حکومت پوری دنیا کو بتا رہی ہے کہ علاقے میں اب سب اچھا ہے۔