مقبوضہ جموں و کشمیر

سرینگر :ہائیکورٹ نے حکام سے جعلی مقابلے کے مقتول کی میت کی واپسی کی درخواست پر جواب مانگ لیا

سرینگر 12 جنوری (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ہائی کورٹ نے انتظامیہ سے کہا ہے کہ وہ جموں رام بن کے رہائشی خاندان کی طرف سے گزشتہ برس پندرہ نومبر کو سرینگر حیدر پورہ میں ایک جعلی مقابلے میں شہید ہونے والے اپنے بیٹے عامر ماگرے کی میت کی واپسی کے لیے دائر کی گئی عرضداشت پر 10 روز کے اندر اپنا جواب داخل کرے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق شہید عامر ماگرے کے والد لطیف ماگرے نے 31دسمبر ہائی کورٹ میں ایک عرضداشت دائر کی تھی جس میں انہوں نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ وہ بھارتی وزارت داخلہ، مقبوضہ علاقے کی انتظامیہ اور ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) کو میرے بیٹے کی میت اہل خانہ کے حوالے کرنے کی ہدایت کرے۔ لطیف ماگرے کے کیس کی پیروی کرنے والے Advocate Deepika Singh Rajawat نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے انتظامیہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے عرضداشت کا جواب دینے کے لیے 10 دن کا وقت دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ نے کیس کی اگلی سماعت کے لیے 27 جنوری کی تاریخ مقرر کر دی ہے۔
یاد رہے کہ بھارتی فوجیوں نے گزشتہ برس 15 نومبر کو سرینگر کے علاقے حیدر پورہ میں تین شہریوں محمد الطاف بٹ، ڈاکٹر مدثر گل اور عامر احمد ماگرے کو ایک جعلی مقابلے میں شہید کر دیا تھا۔ بھارتی فوجیوںنے ان تینوں کی متیوں کو اہلخانہ کے حوالے کرنے کے بجائے ضلع کپواڑہ کے علاقے ہندواڑہ کے ایک دور دراز قبرستان میں دفنا دیا تھا ۔ تاہم اہلخانہ اور سول سوسائٹی کے سخت احتجاج کے نتیجے میں الطاف بٹ اور مد ثر گل کی میتیں قبرکشائی کے بعد انکے لواحقین کے حوالے کر دی گئی تھیں تاہم عامر ماگرے شہید کی میت ان کے اہلخانہ کو واپس نہیں کی گئی۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button