مقبوضہ جموں وکشمیرمیں سیلاب سے چار افراد جاں بحق، 350خاندان بے گھر
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں گزشتہ چار روز سے جاری شدید بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب سے تین کمسن بچوں سمیت چار افراد جاں بحق اور 350سے زائد خاندان بے گھر ہو گئے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مختلف مقامات پر سیلابی ریلوں اور مویشیوں کے شیڈ گرنے سے متعدد مویشی اور چار درجن سے زائد بھیڑیں ہلاک ہو گئیں۔اس کے علاوہ سیلاب سے ضلع کپواڑہ میں کئی پلوں اور عمارتوں سمیت بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچاہے۔ دوبن کچہامہ ڈیم میں شگاف پڑنے سے شمریال،گنڈاجھنگر روڈ منقطع ہو گیا۔بارہمولہ، پلوامہ، اسلام آباد اور وادی کشمیر کے دیگر اضلاع اور جموں خطے کے سانبہ اور کٹھوعہ اضلاع میں بھی مرکزی اوررابطہ سڑکیں زیر آب آگئی ہیں۔ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں تازہ برف باری اور مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے تمام بڑی اور چھوٹی شاہراہیں بند کر دی گئی ہیں۔حکام نے وادی میں اسکول بند کر دیے ہیں اور کشمیر یونیورسٹی نے منگل کو ہونے والے تمام امتحانات ملتوی کر دیے ہیں۔سرینگر شہر اور وادی کشمیر کے دیگر نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے سے کئی رہائشی علاقے متاثر ہوئے ہیں۔ جہلم اور سندھ سمیت تمام دریا ئوں کے پانی کی سطح میں اضافہ دیکھا گیا ہے اور دریائوں اور پہاڑی ندی نالوں کے قریب رہنے والے لوگوں کو چوکس رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔