مقبوضہ جموں وکشمیر:نام نہاد انتخابات سے قبل سیکورٹی انتظامات مزید سخت
حریت رہنماؤں، کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ
سرینگر: نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتیہ جنتاپارٹی کی حکومت نے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر کے بارہمولہ، کپواڑہ، بانڈی پورہ اور بڈگام اضلاع میں بھارتی پارلیمانی انتخابات کے ایک اورمرحلے سے قبل نام نہاد سیکیورٹی کی آڑ میں پابندیاں مزید سخت اوربھارتی فوجیوں کی اضافی نفری تعینات کر دی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ان اضلاع پر مشتمل بارہمولہ پارلیمانی حلقے میں 20مئی کو پانچویں مرحلے میں پولنگ ہو گی۔ مقبوضہ جموں وکشمیرکی صورتحال پر گہری نظر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ ان سخت حفاظتی اقدامات کا اصل مقصد کشمیریوں کو ڈرادھمکاکر ہندوتوا بی جے پی کی اتحادی جماعتوں کو ووٹ دینے پر مجبورکرنا ہے ۔ واضح ر ہے کہ بی جے پی نے ذلت آمیز شکست کے خوف سے وادی کشمیر میں براہ راست اپنے امیدوارکھڑے نہیں کئے ہیں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنمامیر واعظ عمر فاروق کو اپنے والد میر واعظ مولوی محمد فاروق شہید کی برسی کے سلسلے میں آج سرینگر کے علاقے راجوری کدل میں منعقدہ ایک پروگرام میں شرکت سے روک دیا گیا۔ ممتاز آزادی پسند رہنمائوں میرواعظ مولوی محمد فاروق شہید ،خواجہ عبدلغنی لو ن شہید اور شہدائے حول کے یوم شہادت کے موقع پر 21مئی بروز منگل مختلف تقاریب کا انعقادکیاجائے گا۔ میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم عوامی مجلس عمل نے سرینگر میں ایک بیان میں شہید رہنمائوں اور شہدائے حول کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہدا ء کے خون کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔ میر واعظ مولوی محمد فاروق کو نامعلوم مسلح افراد نے21مئی 1990کو سرینگر میں ان کی رہائش گاہ پر گولی مار کر شہید کر دیا تھا، بھارتی فوجیوں نے اسی روز سرینگر کے علاقے حول میں ان کے جنازے کے جلوس پر اندھا دھند فائرنگ کر کے ستر سے زائد بے گناہ شہریوں کو شہید کر دیا تھا۔ بارہ سال بعد 21مئی 2002کو نامعلوم حملہ آوروں نے خواجہ غنی لون کو اس وقت گولی مار کر شہید کر دیا تھا جب وہ سرینگر کے مزارشہداء میں ایک اجتماع سے خطاب کے بعد واپس جارہے تھے۔
دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشیدمنہاس نے سرینگر میں ایک بیان میں حریت رہنمائوں اور کارکنوں سمیت ہزاروں نظر بند کشمیریوں کی حالت زار پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ انکی رہائی کے لیے کردار ادا کرے۔
ترجمان نے کہا کہ قابض بھارتی حکام نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی اور دیگر کو جھوٹے مقدمات میں قید کر رکھا ہے تاہم وہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کے علمبردار ہونے کے ناطے اپنی منصفانہ جدوجہد کو ہر قیمت پر منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہیں۔
جموں کے علاقے اکھنور میں بھارتی فوج کے میجر مبارک سنگھ پڈا نے خودکشی کر لی جس سے جنوری 2007سے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں خودکشی کرنے والے بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی تعداد بڑھ کر601ہو گئی ہے۔