پی اے جی ڈی کا غیر مقامی افراد کو ووٹرفہرستوں میں شامل کرنے کے معاملے پر کمیٹی بنانے کا فیصلہ
جموں11ستمبر(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز الائنس فار گپکارڈیکلریشن (پی اے جی ڈی)کی طرف سے جموں میں بلائے گئے ایک اجلاس میں علاقے کی انتخابی فہرستوں میں غیر مقامی لوگوں کی شمولیت کے معاملے پر مستقبل کی حکمت عملی طے کرنے کے لیے ایک کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔
فاروق عبداللہ نے جو سابق وزیر اعلی ہیں، جموں میں اپنی رہائش گاہ پر پی اے جی ڈی کے بینر تلے کل جماعتی اجلاس کی صدارت کرنے کے بعد اس فیصلے کا اعلان کیا۔اجلاس میں دیگر لوگوں کے علاوہ محبوبہ مفتی، ایم وائی تاریگامی، اشونی کپور ،مظفر شاہ ،جموں و کشمیر کانگریس کے صدر وقار رسول وانی اور ورکنگ صدر رمن بھلہ، شیو سینا کے منیش ساہنے، ڈوگرہ سوابھیمان سنگٹھن پارٹی کے صدر اور سابق وزیر چودھری لال سنگھ، ڈوگرہ سبھا کے صدر اور سابق وزیر گلچین سنگھ چاڑک نے بھی شرکت کی۔اجلاس کا بنیادی مقصد جموں و کشمیر کی ووٹر فہرستوں میں غیر مقامی افراد کو شامل کرنے کے معاملے پر بات چیت کرنا تھا۔ فاروق عبداللہ نے اجلاس کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ یہ تجویز دی گئی ہے کہ ایک کمیٹی بنائی جائے جسے شرکا ء نے متفقہ طور پر تسلیم کر لیا۔انہوں نے کہا کہ اس تجویز کے مطابق ایک کمیٹی بنائی جائے گی جو لائحہ عمل طے کرے گی اور مستقبل کی حکمت عملی کے لئے رہنمائی کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیرپر ہونے والے حملے کو روکنے کے لیے ہم سب اکٹھے ہیں۔انہوں نے کہاکہ باہرکے لوگوں کو ووٹ کا حق دیناسب سے بڑا حملہ ہے اور یہ ہمارے لئے نا قابل قبول ہے۔این سی کے رہنما نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے تمام وعدے جھوٹے ثابت ہو گئے ہیں اور جموں و کشمیر کے لوگوں پر ہر روزنئے قوانین مسلط کیے جا رہے ہیں۔