مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ جموں وکشمیرمیں مزید 40ملازمین کو کارروائی کا سامنا

kashmiri emplyee

سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت اپنے ہندوتوا ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے سرکاری محکموں سے کشمیری ملازمین کو نکالنے کے لئے عدلیہ کے ساتھ ساتھ اپنے الیکشن کمیشن کو بھی استعمال کر رہی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تازہ ترین اقدام میں مقبوضہ علاقے میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے نام پر40کے قریب سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ چار ملازمین کو معطل کر دیا گیا ہے، ایک کے خلاف تادیبی کارروائی شروع کر دی گئی ہے جبکہ ایک ملازم کو نوکری سے برطرف کر دیا گیا ہے اور چونتیس ملازمین کے خلاف انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔مودی حکومت نے اپریل 2021سے انہی بنیادوں پر 59ملازمین کو برطرف کردیا ہے۔اس اقدام سے ایک نیا تنازعہ کھڑاہوا ہے اورقابض حکام کی کارروائی پر شدید تنقید کی جارہی ہے۔ مبصرین کا خیال ہے کہ کشمیری ملازمین کو چن چن کر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے قابض انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملازمین کو اپنے دفاع کا موقع نہیں دیا جارہا ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button