مقبوضہ جموں وکشمیر کی ہائی کورٹ نے پانچ کشمیریوں کی نظر بندی کالعدم قراردے دی
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کی ہائی کورٹ نے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت پانچ افراد کی نظربندی کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں فوری طورپر رہا کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جسٹس سنجے دھر نے چار افراد اخلاق گلزار ٹھوکر، اعجاز احمد خان، جاوید احمد کلو اور طاہر شمیم لون کی کالے قانون کے تحت نظربندی کالعدم قراردے دی جنہیں شوپیاں، گاندربل اور سرینگر کے ضلع مجسٹریٹوں کے احکامات پر مختلف تاریخوں پرگرفتارکیاگیا تھا۔جسٹس موقشہ کاظمی نے ترال پلوامہ سے تعلق رکھنے والے مفیظ احمد زرگر کی نظربندی کے احکامات کو کالعدم قراردیاجن کو ضلع مجسٹریٹ پلوامہ کے احکامات پر نظربند کیاگیاتھا۔ عدالت نے نظربند افراد کو فوری طور پر رہا کرنے کی ہدایت کی۔ عدالت نے کہاکہ اعجاز خان کو 2022کی امرناتھ یاترا کے باعث نظربند کیاگیاتھاجس کے بعدان کی نظربندی غیر ضروری ہے۔جسٹس کاظمی نے نظربندوں کو وہ مواد فراہم کرنے کی اہمیت پر زور دیا جس پر نظر بندی کا حکم جاری کیاگیاہے اور ایسا کرنے میں ناکامی پر نظر بندی کا حکم غیر قانونی ہے۔