بھارتی فورسز کی زیر حراست کشمیریوں کا قتل معمول بن چکا ہے، رپورٹ
اسلام آباد: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز نے بھارتی قبضے کو چیلنج کرنے کی پاداش میں لوگوں کا جینا دو بھر کر دیا ہے، کشمیریوں کی زندگی سفاک بھارتی فوجیوں کے رحم و کرم پر ہے اور فورسز کی زیر حراست بے گناہ لوگوں کا قتل علاقے میں ایک معمول بن گیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی پولیس نے ضلع پلوامہ کے لتر تھانے میں گزشتہ روز ایک کشمیری نوجوان امتیاز احمد پالہ کوبہیمانہ تشدد کرکے شہید کردیا۔رپورٹ میںکہا گیا کہ بھارتی فورسز نے 1989 سے اب تک 96ہزار 3سو8کشمیریوںکو شہید کیا جن میں سے7ہزار3سو36کو دوران حراست شہیدکیا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بے گناہ کشمیریوں کے حراستی قتل کا مقصد کشمیریوں میں خوف ودہشت پھیلانا ہے۔لوگوں کو جعلی مقابلوں اور دوران حراست شہید کرنا بھارتی فورسز کا معمول بن چکا ہے۔
کے ایم ایس رپورٹ میں کہا گیا کہ دنیا کا سب سے بڑا نام نہاد جمہوری ملک بھارت مقبوضہ علاقے میں عالمی قوانین اور اصول و ضوابط کی دھجیاں اڑا رہا ہے ، عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں پر بھارت کا محاسبہ کرے۔