بھارت: ہندو مالک نے اجرت کا مطالبہ کرنے پر دلت مزدور کا ہاتھ کاٹ دیا
مدھیہ پردیش 22 نومبر (کے ایم ایس)بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع ریوا میں ذات پات کی بنیاد پر تشدد کے تازہ ترین واقعے میں اونچی ذات سے تعلق رکھنے والے ایک ہندو مالک نے اپنی اجرت کا مطالبہ کرنے پر ایک دلت مزدور اشوک ساکیت کا ہاتھ کاٹ دیا ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ واقعہ 21 نومبر کو ڈولماو¿ گاو¿ں میں پیش آیا۔ بہت زیادہ خون بہنے کی وجہ سے ساکیت کو نازک حالت میں سنجے گاندھی اسپتال میں داخل کرایا گیاہے۔ ساکیت گنیش مشرا کے لیے تعمیراتی کارکن کے طور پر کام کرتا تھا۔ اشوک ساکیت کے بھتیجے لاوکوش ساکیت نے صحافیوں کو بتایاکہ جب ہم نے مالک سے اجرت کا مطالبہ کیا تو انہوں نے ہمیں دھمکیاں دیں۔ جس کے بعد ہاتھا پائی ہوئی اوراس دوران میرے چچا کا ہاتھ کاٹاگیا۔ اس کا چہرہ اور جبڑا بھی زخمی ہے۔ اشوک کے اہل خانہ نے الزام لگایا کہ مشرا اجرت کی ادائیگی میں سستی کر رہا تھا۔ اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (اے ایس پی) شیو کمار ورما نے میڈیا کو بتایاکہ کچھ لوگوں نے کٹا ہوا ہاتھ چھپانے کی کوشش کی تھی لیکن موقع پر پہنچی پولیس ٹیم کٹے ہوئے ہاتھ کو اسپتال لے گئی۔ انہوں نے کہاکہ ڈاکٹروں کے مطابق مزدور پر تیز دھار ہتھیار سے حملہ کیا گیا ہے جس کی وجہ سے اس کا کافی خون بہہ گیا اور اس کی حالت تشویشناک ہے۔پولیس افسر نے بتایا کہ اس سلسلے میںتین افراد گنیش مشرا اور اس کے بھائی رتنیش مشرا اور کرشن کمار مشرا کو گرفتار کیا گیاہے۔