”اگنی ویر سکیم “ کے تحت فوج میں بھرتی ہونے والی بھارتی نوجوان کی پراسرار موت، والدین کا تحقیقات کا مطالبہ
شملہ:بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پراسرار حالات میں ہلاک ہونے والے ایک بھارتی فوجی نکھل ڈھڈوال کے غم زدہ والدین نے صدر دروپدی مرمو سے بیٹے کی موت کی تحقیقات کرانے اور انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نکھل کے والد دلیر سنگھ اور والدہ اپنے 22 سالہ بیٹے کے کھو جانے پر سخت دکھی ہیں۔ نکھل اگنی ویر سکیم کے تحت فوج میں بھرتی ہوا تھا۔ آنجہائی فوجی کے والدین نے کہا کہ ہمیںپہلے بتایا گیا کہ وہ زخمی ہے اور پھر کہا گیا کہ وہ مر گیا ہے ،ہم جاننا چاہتے ہیں کہ ہمارے بیٹے کے ساتھ کیا ہوا ہے۔ نکھل کے بھائی اکھل نے کہا ہم چاہتے ہیں کہ سچ سامنے آئے تاکہ کسی اور خاندان کو ہماری طرح تکلیف نہ اٹھانی پڑے۔خاندان کو شبہ ہے کہ نکھل کی موت کسی حادثے یا قدرتی وجوہات کی وجہ سے نہیں ہوئی ہے جیسا کہ فوج نے دعویٰ کیا ہے۔ خاندان سمجھتا ہے کہ نکھل کے ساتھی فوجی اہلکاروں کی طرف سے کوئی کوتاہی یا غلط کام ہوا ہو گا لہذا خاندان والے مکمل تحقیقات چاہتے ہیں۔نکھل کی پراسرار موت نے اگنی ویر سکیم کے تحت بھرتی ہونے والے دیگر بھارتی نوجوانوں کے اہلخانہ کو بھی پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے ۔نکھل ریاست ہماچل پردیش کے ضلع ہمیر پورکا رہائشی تھا۔ وہ جمعرات کو جموں کے اکھنور کے ٹانڈہ علاقے میں مارا گیا جہاں وہ تعینات تھا۔ اسکی موت کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہوسکی ہے تاہم اسکے اہل خانہ کو بتایا گیا کہ وہ شدید زخمی ہواتھا اور پھر چل بسا۔