قابض انتظامیہ کشمیریوں کو نماز جمعہ کی ادائیگی سے روک کر انکے مذہبی جذبات کو مسلسل ٹھیس پہنچا رہی ہے، متحدہ مجلس علما
سرینگر 20اگست ( کے ایم ایس )بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں متحدہ مجلس علما ءنے لوگوں کو آج بھی نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکنے کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قابض انتظامیہ اپنے اس عمل سے کشمیری مسلمانوں کے مذبہی جذبات کو مسلسل ٹھیس پہنچا رہی ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق غیر قانونی قانونی طور پر نظر بند حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم متحدہ مجلس علمانے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ انتظامیہ نے آج بھی جامع مسجد سرینگر ، درگاہ حضرت بل ، خانقاہ معلی، آستانہ عالیہ حضرت مخدوم صاحب، آستانہ عالیہ خانیار، آستانہ عالیہ نقشبند صاحب سمیت مقبوضہ علاقے کی دیگر بڑی مساجد اور درگاہوں میں لوگوں کو نماز جمعہ ادا نہیں کرنے دی جس کی وجہ سے کشمیریوں میں شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ قابض انتظامیہ کا یہ عمل کشمیری مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں صریحاً مداخلت ہے۔ متحدہ مجلس عمل نے اپنے بیان میں کہا کہ کورونا وبا کے حوالے سے ایس اور پیز کی مکمل پابندی کے باوجود لوگوں کو نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکنا انتہائی قابل مذمت عمل اور مذہبی حقوق کو سلب کرنے کے مترادف ہے۔ متحدہ مجلس علما نے یہ بات واضح کی کہ اگر آئندہ جمعہ تک مرکزی جامع مسجد سرینگر سمیت تمام عبادتگاہوں کو نمازیوں کیلئے نہیں کھولا گیا تو وہ اس سنگین معاملے پر غور کرنے کیلئے ایک ہنگامی اجلاس طلب کرے گی جس میں مستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔
متحدہ مجلس علما نے تنظیم کے سرپرست میرواعظ محمد عمر فاروق کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی دہرایا جو گزشتہ دو سال سے زائد عرصے سے غیر قانونی طور پر سرینگر میں گھر میںنظر بند ہیں۔ متحدہ مجلس علماءمیںمفتی اعظم کی مسلم پرسنل لائبورڈ ، انجمن اوقاف جامع مسجدسرینگر، دارالعلوم رحیمیہ بانڈی پورہ ،انجمن شرعی شیعان، جمعیت اہلحدیث، جماعت اسلامی،کاروان اسلامی، اتحاد المسلمین، انجمن حمایت الاسلام،انجمن تبلیغ الاسلام،جمعیت ہمدانیہ،انجمن علمائے احناف،دارالعلوم قاسمیہ،دارالعلوم بلالیہ ، انجمن نصرة الاسلام، انجمن مظہر الحق،جمعیت الائمہ والعلمائ، انجمن ائمہ و مشائخ کشمیر،دارالعلوم نقشبندیہ ، دارالعلوم رشیدیہ ،اہلبیت فاﺅنڈیشن، مدرسہ کنز العلوم ،پیروان ولایت،اوقاف اسلامیہ کھرم سرہامہ ،بزم توحید اہلحدیث ٹرسٹ، انجمن تنظیم المکاتب ، محمدی ٹرسٹ، انجمن انوار الاسلام،کاروان ختم نبوت اور دیگر جملہ مدینی، ملی ، سماجی اور تعلیمی انجمنیں شامل ہیں