کشمیری آج بھارت کے یوم آزادی کو ”یوم سیاہ“ کے طور پر منا رہے ہیں
مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال، کشمیریوں کو بھارت مخالف مظاہروں سے روکنے کیلئے وادی کشمیر فوجی چھائیوں میں تبدیل
اسلام آباد: کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں کشمیری آج بھارت کے یوم آزادی کو ”یوم سیاہ “ کے طور پر منا رہے ہیں جسکا مقصد عالمی برادری کو واضح پیغام دینا ہے کہ بھارت نے جموں وکشمیر پرطاقت پربل پر قبضہ جما رکھا ہے اور وہ علاقے میں اپنے یوم آزادی کی تقریبات کے انعقاد کا کوئی حق نہیں رکھتا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ جموںوکشمیر میں آج مکمل ہڑتال ہے جسکی وجہ سے وادی کشمیر میں معمولات زندگی معطل ہیں۔ لوگوں نے گھروں کی چھتوں اور گلیوں وغیرہ میں سیاہ جھنڈے لہرائے ہیں۔
قابض بھارتی انتظامیہ نے لوگوں کو بھارت کے خلاف احتجاجی مظاہروں سے روکنے کیلئے وادی کشمیر کو مکمل طور پر ایک فوجی چھاﺅنی میں تبدیل کر دیا ہے۔ اہم شاہروں اور چوہراہوں پر رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں ۔ لوگوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے رکھنے کیلئے ہیلی کاپڑوں ، سی سی ٹی وی او ڈرون کیمروں کا بڑے پیمانے پر استعمال کیا جا رہا ہے۔
بھارتی فوجیوں ، پیرا ملٹری ، پولیس کے ایلیٹ سپیشل آپریشنل گروپ کے اہلکار وں نے سرینگر کے بخشی اسٹیڈیم کو مکمل طور پر اپنے حصار میں لے رکھا ہے جہاں بھارتی یوم آزادی کی نام نہاد تقریب کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ سرینگر کے تاریخی لالچوک کو بھی بھارتی فورسز نے حصار میں لے رکھا ہے ۔
دریں اثنا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی طرف عالمی توجہ مبذول کرانے کے لیے آزاد کشمیر، پاکستان اور دنیا کے بڑے دارالحکومتوں میں بھی احتجاجی ریلیاں نکالی جا رہی ہیں۔
ادھر برسلز میں بھارتی یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کے لیے بھارتی سفارت خانے کے سامنے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
کشمیر کونسل یورپ کے زیر اہتمام ہونے والے مظاہرے میں تارکین وطن کشمیریوں اور پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
شرکاءنے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر مظلوم کشمیریوں کے حق میں اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف نعرے درج تھے۔