مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارت ایک منصوبہ بند سازش کے تحت مقبوضہ جموں وکشمیر میں بے حیائی و فحاشی کو فروغ دے رہا ہے، آغا محمد ہادی

downloadسرینگر:  بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں معروف عالم دین آغا سید محمد ہادی نے کہا ہے کہ بھارت کشمیری مسلمانوں کواپنی تہذیبی ، سماجی اور تقافتی اقدار سے دور کرنے کیلئے مقبوضہ علاقے میں ایک منصوبہ بند سازش کے تحت بے حیائی و فحاشی کو فروغ دینے کی کوشش کر رہا ہے ۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق آغاسید محمد ہادی نے سرینگر میں عوامی اجتماع سے خطاب کے دوران کہا کہ مودی حکومت مقبوضہ علاقے میں بے حیائی اور بے پردگی اور فحاشی کو رواج دے رہی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ5اگست2019کو مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت چھیننے کے بعد کشمیریوں مسلمانوں کو اپنی تہذیب و ثقافت سے دور کرنے اور انہیں بھارتی رنگ میں رنگنے کا سلسلہ تیز کیا گیا ہے، ہمارے بچوں کو ناچ گانے کی طرف مائل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ والدین کا فرض ہے کہ وہ اپنے بچوں کو بھارت کے شیطانی منصوبوں سے آگاہ کریں اور انہیں فحش اور بے ہودہ تقاریب میں شرکت سے روکیں۔
انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے اپنے حقوق کے حصول کیلئے ایک پرامن تحریک شروع کر رکھی ہے ، وہ جمہوری طریقے سے اپنے حقوق چاہتے ہیں لیکن بھارت انہیں حقوق دینے کے بجائے ان کی تہذبب ، ثقافت و شناخت کو مٹانے کے در پے ہے۔آغا سید محمد ہادی نے کہا کہ جمہوریت کا راگ الاپنے والے بھارتی حکمرانوں کو کشمیری مسلمانوں کے دینی اقدار ،تہذیب و تمدن کا کوئی پاس و لحاظ نہیں اور وہ مذموم مقاصد کے حصول کیلئے مختلف اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارت ہم سے ہمارے گھر، زمینیں اور دیگر املاک چھین رہا ہے ، وہ ہماری شناخت ختم کرنے کے درپے ہے۔ انہوںنے کہا کہ بی جے پی حکومت نے 2019میں مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت ختم کرتے وقت کہا تھا کہ اس اقدام کا مقصد کشمیر کو امن و ترقی کے راستے پر گامزن کرنا ہے لیکن امن وترقی تو دور کی بات ،کشمیریوں سے ان کا سب کچھ چھین کر انہیں اپنے ہی وطن میں اجنبی بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
آغا محمد ہادی نے کہا کہ ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد و اتفاق کو فروغ دینے کی ضرور ت ہے ، ہم قرآن و سنت پر مکمل طور پر عمل پیرا ہو کر ہی دشمن کی سازشوں اور ریشہ دوانیوں کو ناکام بنا سکتے ہیں۔KMS-08/M

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button