بھارت میں معروف عالم دین مفتی سلمان اظہری مسلسل200دنوں سے نظربند
احمد آباد: بھارتی ریاست گجرات میں معروف عالم دین مفتی سلمان ازہری مقدمات میں ضمانت ملنے کے باوجودگزشتہ 200دنوں سے نظربند ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مفتی اظہری کو گجرات پولیس نے 5فروری کو جوناگڑھ اور کچھ ایسٹ میں اشتعال انگیز تقاریر کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔اگرچہ انہیں ان مقدمات میں ضمانت مل چکی ہے لیکن اظہری ” پریوینشن آف اینٹی سوشل ایکٹیویٹیز ایکٹ” (PASA)کے تحت نظر بند ہیں جو عام طور پر سنگین مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث افراد پر لاگو ہوتا ہے۔ گجرات ہائی کورٹ نے اس قانون کو کیس سے ہٹانے کی مفتی اظہری کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ مفتی اظہری کی قانونی ٹیم ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کوئی نئی بات نہیں بلکہ مودی حکومت کے دور میں یہ روز کا معمول بن چکاہے۔ مفتی اظہری کو عدالت سے ضمانت ملنے کے بعد نظربندرکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے لیکن اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف مودی حکومت کی نفرت اور متعصبانہ رویہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے۔وہ اپنے ہندوتوا ایجنڈے کو پورا کرنے کے لئے آئین وقانون کی دھجیاں بکھیر رہی ہے اورمفتی اظہری کے ساتھ امتیازی سلوک بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔