بھارت

شملہ : ہندوانتہاپسندوں نے سنجولی مسجد کی تعمیر کو غیر قانونی قراردیدیا،زبردست احتجاجی مظاہرہ

شملہ:
بھارتی ریاست ہماچل پردیش کے دارلحکومت شملہ کے نواحی علاقے سنجولی میں ایک مسجد کی تعمیر کو غیر قانونی قراردیتے ہوئے ہندوانتہا پسند تنظیموں کے کارکنوں نے احتجاجی مظاہرہ کیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق شہر میں دفعہ 163کے نفاذ کے باوجود ہندوتوا تنظیموں کے کارکنوں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا ۔ اس دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں اورپولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج کیا اورواٹر کینن کا بھی استعمال کیا۔بڑی تعداد میں مظاہرین کی وجہ سے سنجولی میں ماحول کشیدہ ہے۔ہندوتوا کارکنوں نے سنجولی سے متصل دھلی ٹنل میں پولیس کی طرف سے لگائی گئی رکاوٹوں کو توڑ دیا اور مسجد کی طرف مارچ کیا۔ مظاہرین بھارت ماتا کی جے اور جے شری رام جیسے ہندوتوا نعرے لگارہے تھے ۔ ہندو جاگرن منچ کے سابق جنرل سیکریٹری کمل گوتم کوجو اپنے حامیوں کے ساتھ سنجولی پہنچے تھے ، پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔مظاہرین نے پولیس پر پتھرائو بھی کیا جس سے ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔
واضح رہے کہ بھارت میں مودی کے دور حکومت میں مساجد کی تعمیر کو غیر قانونی قراردیکر یا مندر کی جگہ پر تعمیر کئے جانے کا دعویٰ کر کے منہدم کرنے کا سلسلہ جاری ہے ۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button