مقبوضہ جموں وکشمیر کے لوگوں کو شدید بھارتی جبر کا سامنا ہے، الطاف وانی
جنیوا :کشمیری نمائندے الطاف حسین وانی نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کے حوالے رپورٹ جاری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ علاقے کے لوگوں کو شدید بھارتی جبر کا سامنا ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق چیئرمین کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز الطاف حسین وانی نے جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 57ویں اجلاس کے موقع پر ایجنڈا آئٹم 4 کے تحت منعقدہ ایک مباحثے کے دوران کہا کہ مقبوضہ جموںوکشمیر کے لوگوں کو شدید بھارتی جبر اور ریاستی دہشت گردی کا سامنا ہے۔الطاف حسین وانی نے جو ورلڈ مسلم کانگریس کے مستقل نمائندے بھی ہیں ، نے اپنے خطاب میں کہا کہ کشمیری مسلسل قتل و غارت، تشدد اور نظربندیوں جیسے سنگین مسائل سے دوچار ہیں۔انہوںنے کہا کہ مودی حکومت علاقے میں آبادی کاری کی استعماری پالیسی پر تیزی سے عمل پیرا ہے اور اس نے مقامی آبادی کو بے اختیار کر دیا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ بی جے پی حکومت مقبوضہ علاقے میں حالات معمول کے مطابق ہونے کے بلند بانگ دعوے کر رہی ہے لیکن علاقے کی زمینی صورتحال اسکے دعوﺅں کے بالکل برعکس ہے۔
انہوںنے کہا کہ بھارت نے اگست 2019سے اب تک مقبوضہ علاقے میں ایک ہزار سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ نام نہاد انتخابات حق خود ارادیت کا ہرگز متبادل نہیں ہیں جسکے کشمیری گزشتہ کئی دہائیوں سے جدوجہد کر رہے ہیں۔