امریکہ : انتہائی دائیں بازو کے ہندوتواعناصر اور ہندو امریکن فائونڈیشن کے درمیان روابط بے نقاب
واشنگٹن: ایک رپورٹ میں انکشاف کیاگیا ہے کہ امریکہ میں انتہائی دائیں بازو کے ہندوتواعناصر اور ہندو امریکن فائونڈیشن، بھارتی نژاد امریکیوں میں اسلامو فوبیا، نسل پرستی اور دیگر قسم کی تعصب پھیلانے میں کلیدی کردار ادا کررہی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پولیٹیکل ریسرچ ایسوسی ایٹس اور سویرا: یونائیٹڈ اگینسٹ سپریمیسی کولیشن کی مشترکہ رپورٹ میں انتہائی دائیں بازو کی تنظیموں اور ہندو امریکن فائونڈیشن کے ایجنڈے کے بے نقاب کیاگیا ہے ۔ امریکہ میں انتہائی دائیں بازو کے عناصر اور بالادستی کی تحریکوں کے ساتھ گٹھ جوڑ کے ذریعے ہندو امریکن فائونڈیشن بھارتی نژاد امریکیوں میں اسلامو فوبیا، نسل پرستی اور تعصب کو پھیلارہی ہے ۔ فائونڈیشن کے ان اقدامات کا مقصد مختلف برادریوں اورمذاہب کے درمیان ہم آہنگی کو کمزور کرنا اور ہندوستانی نژاد امریکیوں کو انتہائی دائیں بازو کی طرف کھینچنا ہے۔
”ہندو امریکن فائونڈیشن کی بالادستی کا راستہ :کیسے فائونڈیشن تعصب کو اقلیتوں کے حقوق قراردیتی ہے”کے عنوان سے رپورٹ میں کہاگیاہے کہ ہندو امریکن فائونڈیشن نے ذات پات کے مظلوم گروپوں کے شہری حقوق پر حملے، مسلمانوں کے بارے میں نفرت انگیز دقیانوسی تصورات پھیلانے اور وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کو جواب دہی سے بچانے کے لیے انتہائی دائیں بازو کے عناصر کے ساتھ ملک کر کام کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق ہندو فائونڈیشن کی دائیں بازو کی جماعتوں کے ساتھ صف بندی کوئی حالیہ پیش رفت نہیں ہے۔ یہ ہندوتوا کارکنوں کی دوسری نسل کا منصوبہ ہے ۔ فائونڈیشن نے ہندوتوانظریے کا دلچسپ ورژن پیش کرنے کی کوشش کی جو مرکزی دھارے کی قانونی حیثیت حاصل کرنے کے قابل ہو۔ فائونڈیشن کے ہندوتواتنظیموںہندو سویم سیوک سنگھ اور وشو ہندو پریشد آف امریکہ کے ساتھ مضبوط مگر خفیہ تعلقات ہیں۔پولیٹیکل ریسرچ ایسوسی ایٹس کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر تارسو لوئس راموس کاکہنا ہے کہ ہندو بالادستی کی تحریک امریکہ میں ابھرتے ہوئے کثیر النسلی دائیں بازو کے اندر ایک خطرناک اور بڑھتی ہوئی با اثر قوت ہے۔ہندو امریکن فائونڈیشن نے بڑی ہوشیاری سے امریکہ میں ہندو بالادستی کے بارے میں شعور کی کمی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے خود کو شہری حقوق کی تنظیم کے طور پر پیش کیا ہے۔