سرینگر: قابض انتظامیہ نے کشمیری مسلمانوں کوایک بار پھرجامع مسجد میں نماز جمعہ ادا نہیں کرنے دی
سرینگر03دسمبر ( کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قابض بھارتی انتظامیہ نے ایک بار پھر لوگوں کو سری نگر کی جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انجمن اوقاف جامع مسجد نے ایک بیان میں حکام کی طرف سے مسلمانوں کو جامع مسجد سری نگر میں نماز جمعہ کی ادائیگی کا اہم دینی فریضہ ادا کرنے سے مسلسل روکنے کے فیصلے کے خلاف شدید احتجاج کیا۔بیان میں کہا گیا کہ کشمیری مسلمانوںکو مسلسل 17 ویں ہفتے اوررواںبرس 43 ویں مرتبہ جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ انجمن اوقات نے قابض حکام کے آمرانہ رویے پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جامع مسجد سری نگر کو ایک مذموم منصوبے کے تحت عبادت کے لیے بند رکھا جا رہا ہے جو کشمیریوں کے لیے انتہائی تکلیف دہ ہے اور یہ اقدام دینی معاملات میں صریحاً مداخلت ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ اس طرح کے اقدامات نام نہاد جمہوریت کے حامیوں کے کھوکھلے دعووں کو بے نقاب کرتے ہیں۔ انجمن اوقات نے بیان میں کہا کہ ایک طرف مختلف مذاہب کے ماننے والوں کی تمام عبادت گاہیں ان کی مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے کھول دی گئی ہیں جبکہ دوسری طرف جامع مسجد سری نگر کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جو کہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔انجمن نے جامع مسجد کو کھولنے اور تنظیم کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق کی رہائی کا مطالبہ کیا جو 05 اگست 2019 سے غیر قانونی طور پر گھر میں نظر بند ہیں۔