بھارت

بھارتی فوج کے اعلیٰ افسر نے خواتین فوجی افسروں کو انسانی ہمدردی سے عاری قرار دے دیا

نئی دہلی: بھارتی فوج کے ایک اعلیٰ افسر نے اپنی کمان میں کام کرنے والی 8خواتین افسروں کو انا کے مسائل کا شکار قراردیتے ہوئے انہیں انسانی ہمدری سے عاری قرار دیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی ذرائع ابلاغ کی ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ بھارتی فوج کے ایک اعلیٰ افسر نے اپنی کمان میں کام کرنے والی 8خواتین افسروں کو انا کے مسائل کا شکار قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان میں انسانی ہمدردی نہیں پائی جاتی جس پر انہیں شدید تشویش ہے۔17مائونٹین اسٹرائیک کور کے کمانڈر کی حیثیت سے 20نومبر کو اپنی مدت پوری کرنے والے لیفٹیننٹ جنرل راجیو پوری نے مشرقی کمان کے جنرل آفیسر کمانڈنگ لیفٹننٹ جنرل رام چندر تیواری کو خط لکھ کر انتہائی اہم ان ہائوس جائزے کے نتائج سے آگاہ کیا۔لیفٹننٹ جنرل راجیو پوری نے اپنی رپورٹ میں کرنل رینک کی خواتین افسروں کے درمیان باہمی تعلقات کے بارے میں سنگین خدشات اور سمجھ بوجھ کے فقدان کی طرف اشارہ کیا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خواتین افسران میں جھوٹی شکایتیں لگانے اور ذاتی انا کے مسائل بہت زیادہ ہیں،حیرت انگیز طور پر یہ خواتین افسران اس وقت ایئر ڈیفنس، سگنلز،آرڈیننس، انٹیلی جنس، انجینئرز اور سروس کور جیسے یونٹس کی کمان کرتی ہیں۔لیفٹیننٹ جنرل راجیو پوری نے کہا ہے کہ کرنل رینک کی خواتین افسران اپنے فیصلوں کو ہی درست سمجھتی ہیں کیوں کہ انہیں کمانڈر بننے کی تربیت نہیں دی جاتی۔بھارتی جنرل نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران خواتین افسران کی کمان والے یونٹس میں آفیسر مینجمنٹ کے مسائل میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ خواتین افسران باہمی احترام کے ذریعے تنازعات کے حل کے بجائے طاقت کے ذریعے اختلافات کے خاتمے پر زیادہ زور دیتی ہیں۔بھارتی جنرل نے یکم اکتوبر کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ حالیہ دنوں میںخواتین افسران میں کچھ معاملوں میں تعصب اور عدم اعتماد واضح تھا۔بھارتی جنرل نے کہا کہ ان مسائل کی وجہ سے یونٹوں میں تنائو بڑھتا جارہا ہے اور خواتین افسروں کو جونیئر افسروں کے بارے میں توہین آمیز بیانات دینے کی خواہش ہوتی ہے تاکہ وہ ماتحت افسروں کی کارکردگی کو بھی اپنے نام کرسکیں۔ جنرل راجیوپوری نے اپنی رپورٹ میں مسائل کو حل کرنے کے لیے جنسی مساوات کے بجائے صنفی غیر جانبداری پر توجہ دینے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے پوسٹنگ اور انتخاب کے لیے صنفی غیر جانبدار پالیسی کی تجویز پیش کی۔واضح رہے کہ گزشتہ سال بھارتی سپریم کورٹ کے حکم کے بعد 108خواتین افسران کو سلیکٹ گریڈ کرنل کے عہدے پر ترقی دینے کے لیے ایک خصوصی سلیکشن بورڈ قائم کیا گیا تھا۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button