بھارت

بھارتی سپریم کورٹ نے نوپورشرما کو گستاخانہ بیان پر سزادینے کے بجائے تحفظ فراہم کردیا

نئی دہلی19جولائی(کے ایم ایس)بھارتی سپریم کورٹ نے پیغمبر اسلام حضرت محمدۖ کے بارے میں گستاخانہ بیان دینے پر بھارتیہ جنتا پارٹی کی رہنما نوپور شرما کو سزا دینے کے بجائے گرفتاری سے بچانے کے لئے تحفظ فراہم کر دیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس جے بی پردی والا کے بنچ نے نوپور شرما کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے کہاکہ ہم اپنے پہلے کے فیصلے کو کسی حد تک درست کریں گے ۔ درخواست میں گرفتاری سے تحفظ اور ان کے خلاف درج 9 ایف آئی آرز کویکجا کرنے کی استدعاکی گئی ہے۔یکم جولائی کو بنچ نے اس کی درخواست پر غور کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ شرما کے بیان سے افسوسناک واقعات پیش آئے اور پورے ملک میںجذبات کو بھڑکا دیا۔ ججز نے کہاکہ ہم نہیں چاہتے کہ آپ ہر عدالت میں جائیں۔عدالت نے ایف آئی آرز کو اکٹھا کرنے کی درخواست پر بھارتی حکومت اور ریاستوں کو بھی نوٹس جاری کردیا۔ کیس کی مزید سماعت 10اگست کو ہوگی۔نوپورشرما کے خلاف قومی ٹیلی ویژن پر پیغمبر اسلامۖکے بارے میں توہین آمیز بیان دینے پر متعدد ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔نوپورشرما کے بیان سے بھارت میں ایک ہنگامہ برپا ہوگیاتھا جس میں مسلمان تنظیموں کی طرف سے بڑے پیمانے پر ریلیاں نکالی گئی تھیں۔ اس کے علاوہ کئی مسلمان ممالک نے سرکاری سطح پر اپنا احتجاج درج کرایا تھا جس سے سفارتی تنائو پیدا ہوگیاتھا۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button