ناگالینڈ میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں 15شہریوں کے قتل کی تحقیقات کا مطالبہ
نئی دلی 07 دسمبر (کے ایم ایس)
بھارت میں سول سوسائٹی گروپوں نے شورش زدہ شمال مشرقی ریاست ناگا لینڈ میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں 15شہریوں قتل کی اعلی سطح کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ریاست کے ضلع مون سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے 15افراد کے قتل کے خلاف مظاہرہ کیا اورکئی فوجی عمارتوں کونذر آتش کردیا ۔ لوگوں نے ضلع میں بھارتی فوجی کیمپ پر حملہ کیا اور وہاں توڑ پھوڑ کی ۔
ادھر اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیانے ناگالینڈ میں شہریوں کے قتل کوبھارتی فوجیوں کے ظلم و بربریت کی ایک اور مثال قراردیاہے ۔
ایک بیان میں تنظیم کے صدر سلمان احمد نے کہا کہ وہ مشکل کی اس گھڑی میں متاثرہ افراد کے شانہ بشانہ موجود ہیں اور انہوں نے قتل میں ملوث فورسز اہلکاروں کے خلاف فوجداری قانون کے تحت مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔سلمان احمد نے کالے قانون آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ کی منسوخ کا بھی مطالبہ کیا۔پیپلز انٹرویشن گروپ جن ہستک شپ نے بھی ناگالینڈ میں شہریوں کے بہیمانہ قتل کی مذمت کی ہے۔ گروپ کے کنوینر وکاس باجپائی نے ایک بیان میں کہا کہ یہ کارروائی بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہریوں کے قتل کے متعدد واقعات میں سے ایک ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کے علاوہ شمال مشرقی ریاستوں اوراتر پردیش میں بھارتی فوج اور پولیس کی مجرمانہ کارروائیوں پرعوام کو شدید تشویش ہے ۔ انہوں نے اس واقعے کی آزادانہ اور منصفانہ تحقیقات اور اس میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ اتوار کوبھارتی فورسز نے ناگا لیند میں مظاہرین پر فائرنگ کرکے 15 افرادکو ہلاک کردیا تھا ۔