تامل ناڈو: ہندو طلباءکا دلت خاتون کے ہاتھ کا بنا ناشتہ کھانے سے انکار
چنائی 13ستمبر(کے ایم ایس)
بھارتی ریاست تامل ناڈو میں ہندو طلباءنے ایک دلت خانوں کا تیار کردہ ناشتہ کھانے سے انکار کر دیا۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق تامل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے سٹالن نے ریاست میں پرائمری سکولوں کے طلباءکو غذائیت سے بھر ناشتہ فراہم کرنے کیلئے رواں برس اگست میں ”وزیر اعلیٰ بریک ‘ ‘ کے عنوان سے ایک سکیم شروع کی تھی ۔ اس سکیم کے تحت یاست کے 75لاکھ سے زائد پرائمری طلباءکو مفت ناشتہ فراہم کیا جاتا ہے ۔ سیلام پٹی علاقے کے ایک پرائمری سکول میں ایک این جی اور کی رکن دلت خاتون مینا سیلوی کو ناشتہ تیار کرنے کیلئے مقرر کیا گیا ہے۔ خاتون کا کہنا ہے کہ ہندو طلبا اسکے ہاتھ کابنا ہوا ناشتہ کھانے کے لیے تیار نہیں ہیں ، انکے والدین انہیں کھانے سے منع کر رہے ہیں ۔ خاتون نے کہنا ہے کہ اس نے ایک طالب علم کو یہ کہتے ہوئے بھی سنا کہ اسے دھمکی دی گئی ہے کہ اگر اس نے میرے ہاتھ کا کھانا کھایا تو اسے گاﺅں سے نکال دیا جائے گا۔