بھارت :اتر پردیش میں حکام نے ایک اور مدرسے کو منہدم کردیا
نئی دہلی: بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر سیتا پور میں حکام نے ایک مدرسے کو منہدم کردیا جس پرمقامی لوگوں میں شدید غم و غصہ پیدا ہوا اورعلاقے میں ایک نئی بحث چھڑ گئی۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بلڈوزر کی یہ کارروائی بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما آشیش چودھری کی شکایت کے بعدسب ڈویژنل مجسٹریٹ شیکھا شکلا کے حکم پر کی گئی اور اس نے انتظامیہ کی انصاف پسندی پر سوالات کھڑے کردیے ہیں۔یہ مدرسہ تقریبا 40سال قبل وسیم ولد احمد اور سمیع الدین ولد حبیب نے تعمیر کیا تھا۔انہدام کی وجہ بننے والے واقعات کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب بی جے پی کے سیکٹر انچارج آشیش چودھری نے ایس ڈی ایم محمود آباد کو ایک میمورنڈم پیش کیا جس میں تجاوزات کو ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا۔ چودھری کی شکایت میں خاص طور پر مدرسے کو نشانہ بنایا گیا تھااوراس کو ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا تھا جسے انہوں نے سرکاری زمین پر غیر قانونی قبضہ قرار دیا تھا۔مقامی لوگوں کے مطابق یہ مدرسہ برسوں سے کمیونٹی کی خدمت کر رہا تھا۔مدرسہ کے بانیوں میں سے ایک وسیم نے انہدام پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ مدرسہ 40سال سے یہاں لوگوں کی خدمت کر رہا ہے۔ حکومت کا اچانک اقدام غیر منصفانہ اور غیر قانونی ہے کیونکہ ہمیں کوئی متبادل جگہ فراہم نہیں کی گئی ہے ۔