خصوصی رپورٹ

مودی کی نسل پرستانہ پالیسیوں اور ہندوتوا ایجنڈے نے بھارت میں جمہوریت کو تباہ کردیا

نئی دہلی:نریندر مودی کی حکمرانی میں بھارت تیزی سے ایک نسل پرست ریاست کے طورپر سامنے آرہا ہے اورماہرین اور انسانی حقوق کے کارکن اکثر مذہبی اقلیتوں خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف منظم امتیازی سلوک اور ملک میں جمہوری اقدار کے خاتمے کو اجاگر کرتے رہتے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مودی کی زیرقیادت بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ایک ہندو راشٹرا کے قیام، اقلیتوں کے حقوق کو سلب کرنے اور اختلافی آوازوں کو دبانے کی کوشش کررہی ہے۔ تجزیہ کار وں کا کہنا ہے کہ ہندوتوا پر مبنی ایجنڈے میںتکثیریت کی کوئی گنجائش نہیں ہے اوریہ ملک کو آمریت کی طرف لے جارہاہے۔مودی اورامیت شاہ کی جوڑی کااکثر ہٹلر کی فاشسٹ قیادت سے موازنہ کیا جاتاہے، ناقدین ان کی اختیارات کی مرکزیت اور مخالفین کو خاموش کرنے کے لیے دھمکیوں اور تشدد کے استعمال کا حوالہ دیتے ہیں۔انسانی حقوق کے کارکنوں اور صحافیوں کو مودی کے بھارت میں مسلسل دبائو کا سامنا ہے جہاں دھمکیاں، گرفتاریاں اور سنسر شپ ایک معمول بن چکا ہے۔2014میں مودی کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے شہری آزادیوں کو سلب کیاجارہاہے، خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف ہجومی تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات اور اختلاف رائے کو دبانے کی کوششیں مسلسل جاری ہیں ۔مبصرین نے خبردار کیا ہے کہ مودی کا تکبر اور آمرانہ پالیسیاں بھارت کے جمہوری ڈھانچے کو ختم کر رہی ہیں۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ بھارت میں نسل پرستی کو ایک معمول بننے سے پہلے کارروائی کرے۔#ModiApartheidRegimeسوشل میڈیا پر ٹرینڈ کر رہا ہے جس سے بھارت میں شہری حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر عالمی تشویش بڑھ رہی ہے۔

متعلقہ مواد

Back to top button