بھارت : اترپردیش میں تبدیلی مذہب کے الزام کے بعد پانچ مسلمان گرفتار
نئی دہلی: بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع ہمیر پور میں پولیس نے ایک دلت خاندان کے گھر پر عرس منانے اور دعائیہ پروگرام منعقد کرنے پر غیر قانونی تبدیلی مذہب کے الزام میں پانچ مسلمانوں کو گرفتار کرلیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ضلع کے علاقے موداہا میں دلت خاندان کی خاتون ارمیلا اور اس کے شوہر اجیت ورما نے مبینہ طور پر ملزمین کے کہنے پر اپنے گھر کے اندر ایک مزار کی تعمیر کرائی کیونکہ ان کا خیال تھا کہ اس سے ارمیلا کی بیماریاں ٹھیک ہو جائیں گی اور اس کی پریشانیاں ختم ہو جائیں گی۔جب یہ دلت خاندان 10جنوری کی رات اپنے گھر کے اندر عرس کا اہتمام کر رہا تھا، توہندوتوا تنظیم بجرنگ دل کے اراکین نے اس پروگرام میں خلل ڈالا اور اس کے بارے میں پولیس کو اطلاع دی۔ ہندو اراکین نے الزام لگایا کہ مسلمان اس دلت خاندان کو اسلام قبول کروانے کی کوشش کر رہے تھے۔پولیس نے جن پانچ افراد کو گرفتار کیا ہے ان کی شناخت55سالہ نورالدین ،ان کے32سالہ بھتیجے معراج حسن ،42سالہ خلیف ،46سالہ عرفان اور 52سالہ محمد حنیف کے طور پر کی گئی ہے۔ ان لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔تاہم مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے ارمیلا نے ان پانچوں افراد کے خلاف کوئی منفی بیان نہیں دیا لیکن ایف آئی آر ان کے نام پرکی گئی شکایت پر ہی درج کی گئی ہے۔ ہمیر پور میں پولیس اسٹیشن کے باہر صحافیوںسے بات کرتے ہوئے اجیت ورما اور ارمیلا نے اس بات سے انکار کیا کہ انہوں نے اسلام قبول کر لیا ہے۔