بھارتی سپریم کورٹ نے حکومت کو غداری کے قانون کے تحت مقدمات کے انداج سے روک دیا
نئی دلی11 مئی (کے ایم ایس )
بھارتی سپریم کورٹ نے نوآبادیاتی دور کے غداری کے قانون پرپابندی عائد کرتے ہوئے, مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو اس قانون پر نظرثانی مکمل ہونے تک تعزیرات ہند کی دفعہ 124اے کے تحت غدار ی کے مقدمات کے اندراج سے روک دیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق چیف جسٹس این وی رمن کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے غداری کے قانون کے آئینی جواز کو چیلنج کرنے سے متعلق عرضداشتوں کی سماعت کے بعد اپنے عبوری حکم میں کہا کہ تعزیرات ہند کی دفعہ124اے کے تحت درج تمام مقدمات پر کارروائی ملتوی کی جاتی ہیں۔بنچ نے کہا کہ غداری کے قانون کے تحت جیل میں نظر بند افرادریلیف اور ضمانت کے لیے مجاز عدالتوں سے رجوع کر سکتے ہیں۔ سپریم کورٹ نے مودی حکومت سے غداری کے قانون پر ازسرنو نظرثانی کی بھی ہدایت کی ۔عدالت عظمیٰ نے واضح کیا کہ جب تک غداری کے قانون پر نظر ثانی کا عمل مکمل نہیں ہو جاتا ملک میں اس دفعہ کے تحت کوئی مقدمہ درج یا کسی بھی قسم کی تفتیش نہیں کی جائے گی۔سپریم کورٹ نے مقدمے کی آئندہ سماعت جولائی کے تیسرے ہفتے تک ملتوی کر دی ہے۔
واضح رہے کہ ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا، سابق میجر جنرل ایس جی وومبٹکیرے، ترنمول کانگریس پارٹی کے ایم پی مہوا موئترا، صحافی انیل چامڑیا اور دیگر نے عدالت عظمی میں غداری کے قانون کے آئینی جواز کو چیلنج کیا ہے۔ سینئر صحافی اور سابق وزیر ارون شوری نے بھی اپنی درخواست میں کہا ہے کہ غداری کاقانون آئین کی دفعہ14اور 19 ون اے سے متصادم ہے ۔