بھارت کا آئین بنانے والے بی آر امبیڈکر کی توہین کرنے پر بی جے پی کو تنقید کا سامنا
نئی دلی: ہندوتوا بھارتیہ جنتا پارٹی کی بھارتی حکومت کی طرف سے بھارت کا آئین بنانے والے بی آر امبیڈکر سمیت اہم قومی شخصیات اور جمہوری اصولوں کی توہین کی وجہ سے شدید تنقید کا سامنا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے لوک سبھا میں ایک تقریر کے دوران بی آر امبیڈکرکے بارے میں توہین آمیز بیان دیاتھا جس پر اپوزیشن جماعتوں بالخصوص کانگریس کی طرف سے شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا۔ امیت شاہ نے بی آر امبیڈکر کی برسی کے مہینے میں پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں انکی توہین کی تھی ، جس سے قومی لیڈر کے نظریات سے بی جے پی حکومت کی وابستگی کے بارے میں شدید خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔ ڈاکٹر امبیڈکر نے بھارت میں اختلاف رائے کے حق ، سیکولرازم اور مساوات کی حمایت کی تھی ۔ ناقدین یکساں سول کوڈ اورمتنازعہ قانون شہریت کے نفاذ سمیت بی جے پی کی پالیسیوں اوراقلیتوں کے خلاف نفرت پر مبنی جرائم کے بڑھتے ہوئے واقعات پر مودی حکومت پر کڑی تنقید کررہے ہیں ۔ مودی حکومت کی طرف سے بغاوت کے قوانین کے نفاذ اور میڈیا پر پابندیاں اختلاف رائے کودبانے کے لیے آزادی اظہار اور جمہوری اقدارپر ایک اور حملہ ہیں ۔ ہندوتوا بیانیہ کو فروغ دیتے ہوئے اپنے سیاسی فائدے کے لیے بی آر امبیڈکر کے نظریات سے روگردانی پر اپوزیشن لیڈر اور سول سوسائٹی کے ارکان مودی حکومت کو ہدف تنقید بنا رہے ہیں ۔تجزیہ کاروں کے مطابق مودی حکومت کے یہ اقدامات سیاسی فائدے کیلئے بھارت کی سیکولر تاریخ کو دوبارہ تحریر کرنے کی ایک گہری سازش کا حصہ ہیں۔