سرینگر: کل جماعتی حریت کانفرنس، حریت رہنماﺅں کا انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اظہار تشویش
سرینگر 10 دسمبر (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر حریت رہنماو¿ں اور تنظیموں نے حق خود ارادیت کے حصول کی حق پر مبنی کشمیریوں کی جد وجہد کو دبانے کیلئے بھارتی فوجیوں کی طرف سے علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے آج انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر سرینگر میں جاری ایک بیان مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری منظم نسل کشی، بلا جواز گرفتاریوں ،، تشدد،ماورائے عدالت قتل، مذہبی، سماجی اور سیاسی حقوق کی پامالی اور خواتین کی بے حرمتی کی شدید مذمت کی۔۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ 10 لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں نے کالے قوانین کی آڑ میں پورے مقبوضہ علاقے میں خوف و ہشت کی لہر پھیلا رکھی ہے۔میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم حریت فورم نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں ہے کہ تنازعہ کشمیر حل نہ ہونے کی وجہ سے مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی ابتر صورتحال میں بہتری کے کوئی آثار نہیں ہیں۔بیان میں کہا گیاکہ5اگست 2019سے کشمیریوں کیلئے حالات مزید خراب ہوئے ہیںاورجموں و کشمیر کے لوگوں کو مسلمان ہونے کی سزا دی جا رہی ہے ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ کشمیری عوام کے بنیادی انسانی حقوق بھی محفوظ نہیں ہیں اور لوگوں کو ڈرانے دھمکانے کیلئے خوف و ہراس کا ماحول پیدا کیا گیا ہے۔فورم نے کہا کہ جموں و کشمیر میں گزشتہ تین دہائیوں سے کالے قوانین رائج ہیں جس کے نتیجے میں ماورائے عدالت اور زیر حراست قتل کے واقعات ہو رہے ہیں،ہزاروں افراد کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا ہے اور مواصلاتی بندش اور انٹرنیٹ کی معطلی تقریباً روز کا معمول ہے ۔ فورم نے کہا کہ سیاسی رہنماﺅں سمیت ہزاروں کشمیری بغیر الزامات اور قانونی رسائی کے جیلوں میں بند ہیں۔فورم نے اپنے بیان میں انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں اور اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے اپیل کی کہ وہ تنازعہ کشمیر کے حل اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے بنیادی انسانی حقوق کا احترام یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔جموں و کشمیر مسلم لیگ کے قائم مقام چیئرمین عبدالاحد پرہ نے اپنے بیان میں مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بے لگام بھارتی فورسز کی طرف سے محکوم کشمیریوں پر وحشیانہ مظالم کا سلسلہ بدستور ہے ۔جموں و کشمیر ایمپلائز موومنٹ کے ترجمان نے سرینگرمیں ایک بیان میں انسانی حقوق کے عالمی اداروں پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموںوکشمیرکی ابتر صورتحال کا نوٹس لیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج کشمیریوں کی آواز دبانے کے لیے ان پر مظالم ڈھا رہی ہے لیکن ظالم غیر انسانی کارروائیوں کا ارتکاب کرتے ہوئے اس تاریخی حقیقت کو فراموش کر رہے ہیں کہ قوموں کی آزادی کی تحریکیں ظلم و ستم سے ہرگز دبائی نہیں جا سکتیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما اور سوشل پیس فورم کے چیئرمین ایڈووکیٹ دیویندر سنگھ بہل نے جموں سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی فسطائیت اور آر ایس ایس کے اقلیت دشمن منصوبوں سے جنوبی ایشیا کے امن کو مسلسل خطرہ لا حق ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیرتقسیم برصغیر کا نامکمل ایجنڈا ہے اور اس دیرینہ تنازعے کے حل کیلئے اقوام متحدہ کو اپنا اہم کردار ادا کرنا چاہیے۔کشمیرتحریک خواتین کی چیئرپرسن زمرودہ حبیب اور جنرل سیکرٹری شمیم شال نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنماﺅں جن میںکل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی ،ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، نعیم احمد خان، الطاف احمد شاہ، ایاز محمد اکبر، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال، شاہد الاسلام فاروق احمد ڈار اور دیگر شامل ہیں علالت کا شکار ہیں لہذا انہیں فوری طور پر رہا کیا جانا چاہیے۔جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے قائم مقام چیئرمین محمود احمد ساغر نے عالمی رہنماو¿ں کو لکھے گئے ایک مراسلے میں ان پر زور دیا کہ وہ بھارتی فورسز کی طرف سے بے گناہ کشمیریوں کی خونریزی روکنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے لکھا کہ بھارتی فورسز نے کشمیریوں پر مظالم میں تیزی لائی ہے تاہم بھارتی حکومت کا جبر و استبداد کشمیریوں کو اپنے پیدائشی حق ، حق خود اردیت کی جدوجہد سے نہیں روک سکتا۔