مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام مجوزہ وقف ترمیمی بل کو کبھی قبول نہیں کریں گے: مفتی ناصر الاسلام
سرینگر:غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں مفتی اعظم اورمسلم پرسنل لاء بورڈ کے چیئرمین مفتی ناصر الاسلام نے مجوزہ وقف ترمیمی بل کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ بل مسلمانوں کے مذہبی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مفتی ناصرالاسلام نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ بل آئین کے آرٹیکل 25، 26 اور 30 کو کمزور کرتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اسے اقلیتوں کے حقوق کو خطرہ لاحق ہے اورمقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام اسے کبھی قبول نہیں کریں گے۔ناصر الاسلام نے کہا کہ یہ ہماری خودمختاری پر حملہ اور آئین کے آرٹیکل 25اور 26کی براہ راست خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کو وقف املاک میں مداخلت کا کوئی اختیار نہیں ہے۔یہ امتیازی فیصلہ ہے جس سے اقلیتوں کے حقوق پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ مفتی ناصرالاسلام نے کہا کہ وقف کونسلوں اور ریاستی وقف بورڈز میں غیر مسلم اراکین کی شمولیت سے ہمارے حقوق کو نقصان پہنچتا ہے۔انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر کے لوگ وقف ترمیمی بل کی شدید مخالفت کریں گے۔