اظہار رائے کی آزادی کو دبانا مودی حکومت کا وطیرہ بن چکا ہے: رپورٹ
اسلام آباد 12 دسمبر (کے ایم ایس)بھارت میں اظہار رائے کی آزادی کو دبانا آر ایس ایس کی حمایت یافتہ مودی حکومت کا وطیرہ بن چکا ہے اور مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد بھارت میںاظہاررائے کی آزادی کے لئے خطرات بڑھ گئے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی کے بھارت میں سنسرشپ کی نت نئی شکلیں سامنے آ رہی ہیں۔ اگرچہ آئین میںاظہاررائے کی آزادی کی ضمانت دی گئی ہے لیکن حقیقت میں اس پر پابندی ہے۔رپورٹ میں افسوس کا اظہار کیاگیا کہ بی جے پی کی قیادت میں بھارتی حکومت فیس بک اور ٹویٹر پر بھی اپنے ناقدین کو خاموش کرا رہی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت صحافیوں کے لیے ایک خطرناک ملک ہے کیونکہ مودی اور ان کی ہندوتوا بریگیڈ نے صحافیوں کے لیے خوف ودہشت کا ماحول بنا رکھا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فرانس میں قائم ایک غیر منافع بخش اور غیر سرکاری تنظیم” رپورٹرز ودآو¿ٹ بارڈرز “نے بھارت کو صحافت کے لیے ایک برا ملک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں صحافی ہر قسم کے حملوں حتیٰ کہ پولیس کے تشدد کا بھی نشانہ بن رہے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارتی حکومت کے تحت بھارت میں صحافت ایک جرم بن گئی ہے اور بی جے پی حکومت بھارت میں اختلاف رائے کو خاموش کرنے کے لیے کالے قوانین کا استعمال کررہی ہے۔رپورٹ میں عالمی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ مودی حکومت کو اظہاررائے کی آزادی کو دبانے پر جوابدہ ٹھہرانے کے لیے فوری اقدامات کرے۔