سری لنکا کے سابق کرکٹر کو مقبوضہ جموں وکشمیرمیں زمین الاٹ کی گئی
سرینگر:غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر کی اسمبلی میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سری لنکا کے ایک سابق کرکٹر کو متنازعہ علاقے میں سینکڑوں کنال اراضی الاٹ کی گئی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ایک غیر ملکی کو زمین کی الاٹمنٹ کا معاملہ ہفتے کے روز قانون ساز اسمبلی میں اٹھایاگیا اورا رکان اسمبلی نے قابض انتظامیہ سے اس باے میں سوالات کئے۔ سی پی آئی-ایم کے رکن اسمبلی محمد یوسف تاریگامی نے وقفہ سوالات کے دوران انکشاف کیا کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی زیر قیادت دہلی کی مسلط کردہ انتظامیہ نے سری لنکا کے ایک سابق کرکٹر کو جموں خطے کے ضلع کٹھوعہ میں زمین الاٹ کی ہے۔کانگریس کے رکن غلام احمد میر نے پوچھا کہ ایک غیر ملکی کرکٹر کو مقبوضہ جموں وکشمیرمیں زمین کیسے الاٹ کی گئی؟ انہوں نے کہا کہ یہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے اور اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ ارکان اسمبلی کے خدشات کا جواب دیتے ہوئے محکمہ زراعت کے وزیر جاوید احمد ڈار نے کہا کہ اس معاملے کو دیکھنے کی ضرورت ہے۔یہ معاملہ ریونیو ڈیپارٹمنٹ سے متعلق ہے۔سری لنکا کے کرکٹر متھیا مرلی دھرن کے” سیلون بیوریجز لمیٹڈ” کو کٹھوعہ میں آٹھ لاکھ روپے فی کنال پریمیم کے عوض 206کنال اراضی الاٹ کی گئی ہے۔