پاکستان سے میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے والے ملازمت کے اہل نہیں ہونگے، بھارتی وزیر
نئی دہلی:بھارتی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان سے میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے والے کسی بھی بھارتی شہری کو غیر ملکی میڈیکل گریجویٹ امتحان میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور نہ ہی وہ سرکاری ملازمت حاصل کرنے کا اہل ہوگا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ بات بھارتی وزیر مملکت برائے صحت اور خاندانی امور انوپریہ پٹیل نے لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں کہی۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کوئی بھی ایسا شخص جو پاکستان سے بھارت آیا ہو اور اسے یہاں کی شہریت دی گی ہو ، کو سیکورٹی کلیئرنس کے بعد ایف ایم جی ای امتحان میں بیٹھنے کی اجازت ہو گی اور وہ ملازمت حاصل کرنے کا اہل بھی ہوگا۔بھارتی وزیر مملکت نے یہ بات مقبوضہ جموںوکشمیر سے رکن پارلیمنٹ آغا روح اللہ کی طرف سے اٹھائے گئے سوال کے جواب میں بتائی۔
یاد رہے کہ بھارت کے یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو سی جی) اور آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن (اےآئی سی ٹی ای) نے اپریل 2022 میںایک مشترکہ پبلک نوٹس جاری کرکے ملک کے طلبہ کو مشورہ دیا تھا کہ وہ اعلیٰ تعلیم کے لیے پاکستان نہ جائیں۔ان دونوں اداروں نے خبر دار کیا تھا کہ پاکستان میں حاصل کی گئی ڈگری کی بنیاد پر طلبہ کو بھارت کے تعلیمی اداروں میں داخلہ نہیں ملے گا اور نہ ہی سرکاری ملازمت دی جائے گی۔ نوٹس میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ اس اعلان کا اطلاق بھارتی شہریت حاصل کرنے والے یا سیکیورٹی کی بنیاد پر سکونت کی منظوری حاصل کرنے والے تارکینِ وطن اور ان کے بچوں پر نہیں ہوگا اور یہ افراد پاکستان میں حاصل کی گئی تعلیمی اسناد کی بنیاد پر بھارت میں ملازمت کے اہل رہیں گے۔
بھارتی وزیر مملکت نے اپنے تحریری جواب میں اس مشترکہ نوٹس کا بھی حوالہ دیا۔KMS-08/M