اسلام آباد: صدر آصف علی زرداری سے وزیراعظم محمد شہباز شریف کی ایوانِ صدر میں ملاقات کی اورپہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر موجودہ سکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق دونوں رہنمائوں نے بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہارکیا۔انہوں نے کہا کہ بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ لاحق ہے۔پاکستان کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری پر کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ملاقات کے بعد جاری اعلامیہ کے مطابق دونوں رہنمائوں نے عزم ظاہر کیا کہ پاکستان کے خلاف کسی بھی قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیاجائے گا۔ پاکستانی قوم متحد ہے ، اپنی مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔ افواج ِپاکستان کسی بھی خطرے یا جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ملاقات میں بھارت کے جارحانہ رویے ، کسی بھی ممکنہ جارحیت پر پاکستان کے ردعمل کا بھی جائزہ لیا گیا۔اس موقع پر پہلگام حملے کے حوالے سے بھارتی قیادت کی جانب سے بغیر کسی تحقیقات کے لگائے گئے الزامات پر افسوس کا اظہارکیاگیا۔
پاکستان دو دہائیوں سے دہشت گردی کا شکار رہا ہےاور اسے بے پناہ انسانی اور معاشی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔انہوں نے عالمی برادری پرزور دیا کہ وہ دہشت گردی کی کارروائیوں کیلئے پاکستان میں عسکریت پسندوں کو فنڈنگ، تربیت اور بھیجنے میں بھارت کے ملوث ہونے کا نوٹس لے ۔صدر مملکت نے بھارتی بے بنیاد الزامات پر حکومت کے ردعمل اور ذمہ دارانہ انداز میں صورتحال سے نمٹنے کو سراہا اور کہا کہپاکستان ہر قیمت پر اپنی خودمختاری ، علاقائی سالمیت اور اہم قومی مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔ملاقات میں کشمیری عوام کے حق ِخودارادیت کیلئے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کی فوری ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔
وزیر اعظم نے کوویڈ 19 سے صحت یاب ہونے کے بعد صدر مملکت کی صحت بارے بھی دریافت کیا۔ ملاقات میں نائب وزیراعظم ووزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ بھی موجودتھے۔
***