بی جے پی حکومت نے کشمیری مسلمانوں کے مذہبی حقوق بھی سلب کررکھے ہیں، حریت کانفرنس
سری نگر: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت علاقے میں مذہبی نسل پرستی کی ایک خطرناک پالیسی پر عمل پیراہے، جہاں مسلمانوں کو بڑے پیمانے پر پابندیوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سری نگر میں ایک بیان میں کہا کہ بھارت نے دیگر حقوق کے ساتھ ساتھ کشمیری مسلمانوں کے مذہبی حقوق بھی سلب کر رکھے ہیں، انہیں جمعہ اور عیدیں کی نمازوں کی ادائیگی سے روکا جاتا ہے، جامع مسجد سرینگر اور عید گاہ میں گزشتہ سات برس سے عیدیں کی نمازیں ادا نہیں کر نے دی گئیں۔ ترجمان نے کہا کہ بھارتی حکومت ہندو امرناتھ یاترا کیلئے بڑے پیمانے پر انتظامات کرتی ہے اور یاتریوں کی تمام سہولیات بہم پہنچاتی ہے۔انہوںنے کہا کہ مسلمانوں اور ہندوﺅں کے درمیان یہ امتیازی سلوک ۔ بی جے پی حکومت کے گہرے تعصب اور فرقہ وارانہ ایجنڈے کو ظاہر کرتا ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے کہا کہ بی جے پی کی فرقہ پرست بھارتی حکومت دراصل مقبوضہ علاقے میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کے ایک مذموم منصوبے پر عمل پیرا ہے اور دفعہ 370اور 35اے کی منسوخی کا مقصد ہی کشمیریوں مسلمانوں کی شناخت اور پہنچان کو ختم کرنا تھا۔
ترجمان نے بی جے پی حکومت کی پرتشدد اور نفرت انگیز پالیسیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوںکو دن بہ دن دیوار کے ساتھ لگایا جا رہاہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کے خلاف بھارتی ریاستی دہشت گردی ختم کرانے اور مسئلہ کشمیرکو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرانے کے لیے کردار ادا کرے۔