بھارتی چیف جسٹس سے مسلمان خواتین کیخلاف آن لائن تشدد کے گھنائونے واقعے کا نوٹس لینے کی اپیل
نئی دلی 05 جنوری (کے ایم ایس)
بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس این وی رمنا سے ‘بلی بائی’نامی ایک ایپ کے ذریعے مسلمان خواتین کی آن لائن نیلامی کے گھنائونے واقعے کا نوٹس لینے کی اپیل کی گئی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کنسرنڈ سٹیزنز کی طرف سے بھارت کے عوام سے اس سلسلے میں توثیق کیلئے ایک آن لائن خط جاری کیاگیا ۔ خط میں بھارتی چیف جسٹس سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ملک میں سلی ڈیلز اور بلی بائی جیسی آن لائن ایپس کے ذریعے مسلم خواتین کو غیر قانونی اور غیر آئینی طورپر بدسلوکی کا نشانہ بنائے جانے کا اذ خود نوٹس لیں ۔ خط میں این وی رمنا سے مزید کہاگیا ہے کہ وہ ا ن گھنائونے واقعات کے سلسلے میں درج مقدمات کی تحقیقات کی خود نگرانی کریں اوران میں ملوث ملزمان کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کو یقینی بنائیں۔ خط میں چیف جسٹس سے متعلقہ حکام کو ٹویٹر اور گٹ حب جیسی سوشل میڈیا ایپس کا اقلیتی مسلمان خواتین کو بدنام کرنے کے مذموم مقاصد کیلئے استعمال روکنے کی ہدایت کرنے کی بھی درخواست کی گئی ہے ۔ کنسرنڈ سٹیزنز نے چیف جسٹس سے متاثرہ خواتین کو مناسب معاوضے کی ادائیگی اور مناسب اقدامات کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے فرقہ وارانہ نفرت کے واقعات دوبارہ پیش نہ آئیں۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ اس طرح کی فرقہ وارانہ نفرت اور خواتین کو بدنام کرنے گھنائونے واقعات سے خواتین کی زندگیوں پر گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں اور ان واقعات کو روکنے میں حکومت کی ناکامی کے پیش نظر خواتین کے حقوق کا تحفظ بھارتی سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے ۔
واضح رہے کہ بھارت میں گزشتہ دنوں آن لائن ایپ ‘بلی بائی’ کے ذریعے حال ہی میں مسلم خواتین کی تصاویر اپ لوڈ کر کے انہیں فروخت کیلئے پیش کیاگیا ہے جبکہ گزشتہ سال جولائی میں ‘سلی ڈیلز’ نامی ایپ کے ذریعہ مسلم خواتین کی بولی لگائی گئی تھی۔