مقبوضہ جموں و کشمیر

کشمیریو ں کی استقامت نے بھارتی فوجی غرور کو جھنجوڑ کر رکھ دیا ہے، کل جماعتی حریت کانفرنس

APHCسرینگر07 جنوری (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے قابض بھارتی فورسز کی طرف سے پورے مقبوضہ علاقے میں بیگناہ کشمیریوں کے مسلسل قتل، گرفتاریوں اور دیگر مظالم کی مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ آزادی پسندکشمیری اپنے ناقابل تنسیخ حق، حق خودارادیت کے لیے انتہائی صبرو استقامت کے ساتھ بھارتی ریاستی دہشت گردی کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے بھارتی تسلط سے آزادی کے مقدس مقصد کے لیے شہداءکی عظیم قربانیوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی جبر واستبداد کے باوجود کشمیریوں کی مثالی استقامت نے بھارتی فوجی غرور کو جھنجوڑ کر رکھ دیا ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے آزادی پسند خواتین قیدیوں کی بہادری اور عزم کو سراہا جو نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ اور بھارت اور مقبوضہ علاقے کی دیگر جیلوں میں بند ہیں جن میں آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، حنا بشیر بیگ، آسیہ بانو، رسقیم اختر ،شیبا انجمن یونس ، تبسم مقبول، صائمہ اختر، شازیہ اختر، صائقہ اختر، آسیہ اختر اور نسیمہ بیگم شامل ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان تمام خواتین کو بے بنیاد مقدمات میں حراست میں لیا گیا ہے اور انہیںصحت بخش غذا اور طبی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔ترجمان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اور انسانی حقوق کی دیگر تنظیموں پر زور دیا کہ وہ بھارت کی جہنم نما جیلوں کا دورہ کریں اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، ڈاکٹر شفیع شریعتی، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، ڈاکٹر غلام محمد بٹ، امیر حمزہ، محمد یوسف میر اور محمد یوسف فلاحی سمیت غیر قانونی طور پر نظربند تمام حریت رہنماو¿ں اور کارکنوں کی حالت زار کا جائزہ لیں۔ انہوں نے عالمی برادری پر بھی زور دیا کہ وہ کشمیریوں کی حق خودارادیت کی منصفانہ جدوجہد کی بھر پور حمایت کرے،مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کی طرف سے انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کو روکنے کیلئے کردار ادا کرے اور تنازعہ کشمیر کے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیلئے بھارت پر دباﺅ ڈالے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button