سرینگر:ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن کا نظر بند کشمیریوں کی رہائی کا مطالبہ
سرینگر 16 جنوری (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے بھارت اور مقامی انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ کالے قوانین پبلک سیفٹی ایکٹ اور یو اے پی اے کے تحت جیلوں میں نظر بند کشمیریو ں کو کورونا وبا کی سنگین صورتحال کے پیش نظر فوری طور پر رہا کریں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے ترجمان ایڈووکیٹ غلام نبی شاہین نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ مہلک وبا میں تیزی سے لوگوں خاص طور پر نظر بندوں کو لاحق خطرہ انتہائی پریشان کن اور سنگین نوعیت کا ہے جسکا انتظامیہ کو ادراک کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کو سیاسی نظربندوں کے اہلخانہ کے ذریعے انکی صحت کے بارے میں پریشان کن اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ترجمان نے کہا کہ کپواڑہ جیل میں سید پورہ کے فاروق احمد وانی کی وفات انتہائی پریشان کن ہے جس نے اہلخانہ کے ذہنوں میں جیلوں میں بند اپنے پیاروں کے بارے میں شدید تشویش پیدا کردی ہے۔انہوں نے کہا کہ غیر سرکاری اعدادوشمار کے مطابق اگست 2019 سے 5ہزار سے زیادہ کشمیری نوجوان پبلک سیفٹی ایکٹ اور یو اے پی اے کے تحت جیلوں میں بند ہیں ۔ ترجمان نے کہا کہ انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ تمام کشمیری سیاسی نظربندوں کو انسانی بنیادوں پر رہا کرے۔