”ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا “کی کشمیر پریس کلب میں پولیس کی حمایت یافتہ بغاوت کی مذمت
ئی دہلی 16 جنوری (کے ایم ایس)” ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا“ نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں” کشمیر پریس کلب “میں بغاوت کی مذمت کی ہے۔ گلڈ نے پولیس کی مدد سے مقبوضہ علاقے میں پریس کی آزادی کو سلب کرنے کے لیے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ جس طرح سے مقبوضہ وادی میں صحافیوں کی سب سے بڑی انجمن کشمیر پریس کلب کے دفتر کوپندرہ جنوری کے وز مسلح پولیس اہلکاروں کی مدد سے زبردستی اپنے قبضہ میں لے لیاگیا گلڈ کو اس پر سخت افسوس ہے۔
پریس کلب آف انڈیا نے بھی ایک بیان میں کشمیر پریس کلب سرینگر میں پیش آنے والے واقعے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ انتخابات کے جمہوری عمل کو پرامن طریقے سے ہونے دیا جائے۔
سری نگر کے معروف صحافی کامران یوسف نے کہا کہ سلیم پنڈت، ذوالفقار مجید اور ارشد رسول کی قیادت میں صحافیوں کے ایک گروپ نے پولیس اہلکاروں کی موجودگی میں کشمیر پریس کلب کو اپنے قبضے میں لے لیا اور جمہوری طریقے سے منتخب ہونے والی سابقہ باڈی کو نکال باہر کر دیا ۔ انہوںنے کہا کہ بہت سے لوگوں نے اس اقدام کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی(پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے واقعے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکے کشمیر پریس کلب میں ریاستی سرپرستی میں بغاوت نے بدترین آمروں کو شرمندہ کر دیا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں ایجنسیاں منتخب اداروں کا تختہ الٹنے اور سرکاری ملازمین کو برطرف کرنے میں مصروف ہیں۔