مودی کی زیرقیادت بھارت میں صحافیوں کو خوف و دہشت کا سامنا ہے
اسلام آباد 03ستمبر ( کے ایم ایس)
بھارت میںوزیر اعظم نریندر مودی اور ہندوتوا کارکنوں نے صحافیوں کیلئے ملک میں خوف ودہشت کا ماحول قائم کر دیا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں وزیر اعظم مودی اور ان کی فسطائی حکومت پر تنقید کرنے پرصحافیوں کو خوف ودہشت کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ تقسیم برصغیر کے موقع پر جموں کے مسلمانوں کے قتل عام اور ان پر بڑے پیمانے پر ظلم وتشدد کو بے نقاب کرنے پرممتاز بھارتی صحافی کرن تھاپرکی آواز کو دبادیاگیاہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیاہے کہ کرن تھاپرگزشتہ دس ماہ سے بھارت کے انگریزی زبان کے روزنامے ”ایشین ایج ”کیلئے لکھ رہے تھے۔وہ مودی حکومت کی پالیسیوں بشمول ہندو بالادستی کے سماجی اور سیاسی ایجنڈے کے شدید ناقد ہیں۔ کرن تھاپر نے رواں سال 20اگست کو”1947کی تقسیم کی ہولناکیوں: ایک منتخب یاد؟”کے عنوان سے شائع ہونے والے اپنے اداریے میں دلیل دی تھی کہ مودی کی طرف سے 14اگست جو کہ پاکستان کا یوم آزادی بھی ہے کو ”تقسیم ہند کی ہولناکی کی یادگار کے دن ”کے طورپرمنانے کا حالیہ اعلان بھارت میں مسلمان مخالف جذبات کو ہوا دینے کی ایک کوشش ہے جبکہ حقیت یہ ہے کہ سرحد کے دونوں اطراف ہندوئوں ، سکھوں اور مسلمانوں تینوںبرابرطورپر متاثر ہو ئے تھے ۔ ان کاکہنا تھا کہ تقسیم کے وقت جموں مسلم اکثریتی علاقہ تھا اور ہفتوں تک جاری رہنے والے فرقہ وارانہ فسادات ،بڑے پیمانے پر قتل و غارت اورمسلمانوںکی جبری ہجرت کی وجہ سے یہ ہندو اکثریتی علاقہ بن گیا ہے ۔ مورخین کے اعدادوں شمار کے مطابق بھی اس دوران لاکھوں مسلمانوںکو شہید یا جبری طورپر علاقے سے بے دخل کیاگیا تھا۔ کرن تھاپر نے اداریے میں یہ سوال بھی اٹھایا کہ کے ساتھ میں مزید کہاکہ "اب جب مسٹر مودی تقسیم کی ہولناکیوں کو یاد رکھنا چاہتے ہیں ، کیا یہ واقعات ان میں شامل ہیں؟”یہ کرن تھاپر کا ایشین ایج کیلئے آخری اداریہ تھا کیونکہ اخبار مالکان پر ہندوتوا طاقتوں نے ان کے مضامین شائع نہ کرنے کیلئے دبائو ڈالا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت چاہتی ہے کہ میڈیا حکومت کی پالیسی پر عمل کرے ورنہ اسے کرن تھاپر جیسی قیمت ادا کرنی پڑے گی ۔ صحافیوں کی بین الاقوامی تنظیم رپورٹرز ودآئوٹ بارڈرز نے اپنے ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس 2021میں صحافیوں کے ساتھ ظالمانہ پالیسیوںکی وجہ سے بھارت کو 180ممالک کی فہرست میں 142ویں نمبر پر رکھاہے۔ KMS-11/Y