مظفرآباد : مقبوضہ جموں وکشمیر میں قتل عام کے خلاف احتجاجی ریلی
مظفرآباد28 جنوری (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے علاقوں سوپور، گاو¿ کدل، ہندواڑہ اور کپواڑہ میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے کئے گئے قتل عام کے خلاف آج مظفر آباد میں ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔
یہ قتل عام 1990 کی دہائی میں جنوری کے مہینے میں ہوا تھا جس میں بھارتی فوجیوں نے سینکڑوں بے گناہ کشمیریوں کو شہید اور زخمی کیا تھا۔انٹرنیشنل فورم فار جسٹس ہیومن رائٹس کے زیر اہتمام ریلی کے شرکاءنے مظفر آباد کے برہان وانی چوک پر احتجاجی دھرنا بھی دیا اور مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم کے خلاف فلک شگاف نعرے لگائے۔احتجاجی مارچ میں انٹرنیشنل فورم فار جسٹس ہیومن رائٹس جموں و کشمیر کے وائس چیئرمین مشتاق الاسلام، پیپلز پارٹی کے رہنما شوکت جاوید میر، محمد یونس میر، سینٹرل بار کے سابق صدر جاوید مغل اور دیگر سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی۔ مشتاق الاسلام نے اس موقع پر کہا کہ 1990 کی دہائی میں بھارت کی سفاک فورسز نے مقبوضہ علاقے میں مظالم کی بدترین مثال قائم کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز نے بے گناہ کشمیریوں کو قتل کیا اور ان کی املاک کو نذر آتش کیا لیکن متاثرین کو نام نہاد بھارتی عدلیہ سے انصاف نہیں مل سکا۔انہوں نے عالمی عدالت انصاف، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، یورپی یونین اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) سے مطالبہ کیا کہ وہ ان قتل عام کے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے میں کردار ادا کریں۔