مودی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیرکی مسلم شناخت کو تبدیل کرنے کے لیے ہر مذموم ہتھکنڈہ استعمال کر رہی ہے، رپورٹ
اسلام آباد 06 اپریل (کے ایم ایس) نریندر مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارتی حکومت مقبوضہ جموں و کشمیر کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے لیے ہرمذموم ہتھکنڈہ استعمال کر رہی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت نے 05 اگست 2019 کو مقبوضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے بعد کشمیریوں کی نسل کشی کو تیز کر دیا ہے اور بھارتی فوجی روز بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو قتل کر رہے ہیں۔ بھارتی فوجیوں نے گزشتہ دو روز میں تین بے گناہ نوجوانوں کو شہید کیا جبکہ گزشتہ ماہ مارچ میں 16 کشمیری بھارتی گولیوں کا نشانہ بنے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت کی طرف سے مقبوضہ جموںوکشمیرمیں نافذ کیا جانے والا نیا ڈومیسائل قانون اسرائیلی نوآبادیاتی منصوبے کا عکاس ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی انتظامیہ نے 5 اگست 2019 کے بعد اب تک لاکھوں ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کیے ہیںجن میں سے زیادہ تر غیر مقامی افراد کو دیے گئے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ غیر مقامی لوگوں کو مقبوضہ علاقے کے ڈومیسائل سرٹیفکیٹ دینا کشمیریوں کی شناخت چھیننے کے مذموم بھارتی منصوبے کا حصہ ہے۔ کشمیریوں کو اپنی ہی سرزمین پر ملازمتوں اور دیگر مواقع سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے مودی کے منصوبے کا مقصد مستقبل میں کسی بھی رائے شماری پر اثر اندار ہونا ہے۔رپورٹ میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ بھارت مقبوضہ جموںوکشمیرمیں انتخابی حلقہ بندیوں کو دوبارہ ترتیب دے رہا ہے تاکہ ہندو اکثریتی جموں کو زیادہ نشستیں دی جا سکیں اور مستقبل میں جب بھی اس علاقے میں نام نہاد اسمبلی انتخابات ہوں تو ایک ہندو وزیر اعلیٰ کو تعینات کیا جائے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کشمیری مودی کے مذموم منصوبوں کے خلاف مزاحمت کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور وہ اپنی شناخت اور وطن چھیننے کی بھارتیہ جنتا پارٹی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ(آر ایس ایس) کی کوششوں کو ناکام بنادیں گے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ جموںوکشمیرمیں آبادی کے تناسب میں تبدیلی کا بھارتی اقدام اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے لہٰذا اقوام متحدہ کو چاہیے کو وہ فسطائی مودی کو ایسا کرنے سے روکے۔