پاکستان نے آزاد جموں و کشمیر سے متعلق بھارتی وزیر کے اشتعال انگیزبیان کو مسترد کر دیا
اسلام آبادیکم فروری (کے ایم ایس) پاکستان نے فسطائی نریندر مودی کی حکومت میں شامل بھارتیہ جنتا پارٹی کے وزیر کی طرف سے آزاد جموں و کشمیر کے بھارت میں انضمام کے حوالے سے اشتعال انگیز بیان کو مسترد کر دیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کے سیاسی رہنماﺅں کی یہ عادت ہے کہ وہ پاکستان کو بھارت کی اندرونی سیاست میں گھسیٹ کر بڑے مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے اور انتخابی فوائد حاصل کرنے کے لیے قوم پرستی کو ہوا دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے لئے مشورہ ہے کہ وہ مضحکہ خیز بیانات سے باز آجائے اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی سنگین صورتحال کا ادراک کرے۔ترجمان نے کہا کہ کئی دہائیوں سے جاری بھارتی جبر اور 05 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے باوجود کشمیریوں کا بھارتی قبضے کے خلاف مزاحمت کا عزم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مزید مضبوط ہوا ہے۔ ترجمان نے کہاکہ بی جے پی کے وزراءکو یاد رکھنا چاہیے کہ جموں و کشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر بین الاقوامی سطح پر ایک تسلیم شدہ تنازعہ ہے جس کی متعدد قراردادوں میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ ریاست جموں و کشمیر کا حتمی فیصلہ اقوام متحدہ کے زیراہتمام آزادانہ اور غیرجانبدارانہ رائے شماری کے جمہوری طریقے سے کشمیریوں کی مرضی کے مطابق کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ بھارت کو اشتعال انگیزی کے بجائے مقبوضہ جموں وکشمیر پر اپنا غیر قانونی قبضہ ختم کرنا چاہیے اورعلاقے میں اپنی قابض فورسز کے ہاتھوں معصوم کشمیریوں پر ہونے والے ظلم و بربریت کے لیے جوابدہی کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کے جائز حق خودارادیت کے حصول کے لیے ان کی منصفانہ جدوجہد کی ہر ممکن حمایت جاری رکھے گا۔