قوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں رائے شماری کرانے کا اپنا وعدہ پورا کرے ، کل جماعتی حریت کانفرنس
نریندر مودی کشمیریوں کو اپنی مرضی کے سانچے میں ڈھالنے کیلئے ان پر تجربات کر رہے ہیں، ارون دھتی رائے
سرینگر 06اکتوبر (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے نائب چیئرمین غلام احمد گلزار نے اقوام متحدہ پرزوردیا ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں رائے شماری کرانے کی اپنی ذمہ داریاں پوری کرے تاکہ کشمیری عوام اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ خود کر سکیں۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق غلام احمد گلزار نے سرینگر سینٹرل جیل سے جاری ایک پیغام میں کہا کہ بھارت کی طرف سے کشمیریوں کوانکا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت دینے سے انکار اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کشمیر پر عالمی ادارے کی قراردادوں کی دھجیاں اڑانے اور جنوبی ایشیاءمیں امن کو خطرے میں ڈالنے پر فسطائی مودی کی قیادت میں بھارت کو ایک دہشت گرد ریاست قرار دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلسل حمایت جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کے لیے حوصلہ افزائی کا باعث ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماﺅں خادم حسین اور سید سبط شبیر قمی نے کینسر کے مرض میں مبتلا الطاف احمد شاہ سمیت غیر قانونی طور پر نظر بند تمام کشمیری سیاسی اسیروں کو بھارتی جیلوں سے فوری رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ سے استفسار کیا کہ انہوںنے کس حیثیت سے مقبوضہ کشمیر کا دورہ کیا کیونکہ ان ہی کے احکامات پر حریت رہنماﺅں اور کارکنوں سمیت ہزاروں کشمیریوں کو جیلوں میں قید رکھا گیا ہے۔
نئی دلی میں الطاف احمد شاہ نے جو گزشتہ پانچ سال سے تہاڑ جیل میں قید ہیں عدالت کو بتایا ہے کہ وہ گردوں کے کینسر میں مبتلا ہیں جو آخری اسٹیج میںپر ہے ۔ تاہم عدالت نے انہیں اپنی مرضی کے ڈاکٹر سے علاج کرانے کے لیے ضمانت پر رہا کرنے کے بجائے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں معائنہ کیلئے بھیج دیا۔
نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کشتواڑ کے مختلف علاقوں میں عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کشمیری عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ مودی کی حکومت کی طرف سے سلب کئے گئے اپنے حقوق کی بحالی کے لیے اٹھ کھڑے ہوں۔ انہوں نے کشمیری عوام کو تقسیم کرنے کے لیے فرقہ وارانہ، علاقائی اور نسلی اختلافات کو ہوا دےنے پر بی جے پی حکومت کی مذمت کی ۔
معروف بھارتی مصنفہ، دانشور اور کارکن اروندھتی رائے نے لندن کے کانوے ہال میں ایک لیکچر دیتے ہوئے کہا ہے کہ وادی کشمیر جہاں سے کوئی خبر باہر نہیں آتی ہے ، ایک بڑی جیل کا منظر پیش کررہی ہے۔انہوں نے خدشہ ظاہر کیاکہ جلد ہی مقبوضہ علاقے میں مقامی آبادی سے زیادہ بھارتی فوجیوں کی تعیناتی بڑھ جائے گی۔ انہوں نے شرکاءکو آگاہ کیا کہ کشمیریوں کے ہر طرح کے رابطوں چاہے وہ نجی ہوں یاسرکاری ہوں یہاں تک کہ ان کے سانس لینے کی بھی نگرانی کی جارہی ہے۔ انہوںنے کہا کہ سکولوں میں مسلمان بچوں کو ہندو بھجن گانا سکھایا جا رہا ہے۔ کشمیریوں کے ساتھ مودی حکومت کے سلوک کو بے نقاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب وہ ان دنوں کشمیر کے بارے میں غور کرتی ہیں تو انہیں خیال آتا ہے کہ کہ کس طرح دنیا کے بعض حصوں میں تربوز کو مربع کی شکل میں ڈھالنے کیلئے سانچوں میں اگایا جاتا ہے اور ایسے ہی بھارتی حکومت وادی کشمیر میں بندوق کی نوک پر خربوزے جیسا تجربہ انسانوں پر کر رہی ہے۔