بھارت

”خالصتان ہی حل ہے “مشتعل سکھوں نے جمعہ کو نئی دلی میں ”ریل روکو“ احتجاج کی کال دیدی

نئی دہلی 02 فروری (کے ایم ایس) بھارتی دارالحکومت میں ہندو انتہا پسندوں کی طرف سے ایک سکھ لڑکی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری اور تشدد کے خلاف سکھوں سے 4فروری بروز جمعہ نئی دہلی میں ”ریل روکو“ احتجاج کرنے کو کہا گیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق احتجاج کی کال امریکہ میں قائم تنظیم ”سکھ فار جسٹس “نے دی ہے جو بھارت میں سکھوں کیلئے علیحدہ ریاست خالصتان کی حمایت کرتی ہے۔تنظیم کے سربراہ Gurpatwant Singh Pannun نے بھارت اور بیرون ملک سکھ کمیونٹی کے ارکان کے لیے ایک جذباتی ویڈیو پیغام میں کہا کہ نئی دلی میں پیش آنے والا واقعہ اب سکھ بمقابلہ ہندو بن گیا ہے۔ انہوں نے بھارت میں سکھوں سے کہا کہ وہ جمعہ کو زبردست احتجاج کریں تاکہ دنیا کو یہ پیغام دیا جا سکے کہ سکھ بھارت میں غلام ہیں اور وہ اپنے لیے الگ وطن چاہتے ہیں۔انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ایک ہندو بھیڑ نے سکھ لڑکی کی عصمت دری کی اور اس پر تالیاں بجائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان تمام مسائل کا واحدحل صرف خالصتان ہے گر پٹونٹ سنگھ نے خبردار کیا کہ آج بھارت میں سکھوں کو 1984 جیسی نسل کشی کا سامنا ہے جبکہ ہندو حکومت خاموش ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سکھوں کو مودی حکومت کی آنکھیں کھولنے کے لیے جمعہ کو نئی دہلی میں ریل روکو احتجاج کرنا پڑے گا۔
یاد رہے کہ نئی دلی میں ہندو انتہا پسندوں نے 20 برس کی ایک سکھ لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی ، اس کے بال کاٹ دیے اور تشدد کا نشانہ بنایا۔ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔مار پیٹ کے بعد لڑکی کو محلے کی تنگ گلیوں میں گھسیٹا گیا۔لڑکی کی بہن نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ اس کی بہن کو 26 جنوری کی صبح نئی دہلی کے علاقے کرکڑڈومیں اس کے شوہر کے گھر کے باہر سے چار افراد نے اغوا کیا اور اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی اور تشدد کا نشانہ بنایا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button