مقبوضہ جموں وکشمیر انتقام کی آگ میں جھلس رہا ہے، فاروق رحمانی
اسلام آباد05ستمبر ( کے ایم ایس)
کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیرشاخ کے کنوینر محمد فاروق رحمانی نے بزرگ حریت قائد سید علی گیلانی کی گھر میں نظر بندی کے دوران وفات اور بھارتی پولیس کی طرف سے ان کی میت کو اہلخانہ سے زبردستی چھین کر رات کی تاریکی میں دفنانے کے غیر انسانی اقدام کے بعد مقبوضہ جموں و کشمیر کے بگڑتے ہوئے سیاسی حالات کے بارے میں خبردار کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کہا کہ مقبوضہ علاقہ اس وقت انتقام کی آگ میں جھلس رہا ہے اور کشمیری پر اعتماد ہیں اور وہ بھارت کو اپنی سرزمین سے نکالنے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اپنا پیدائشی حق، حق خود ارادیت حاصل کرنے کیلئے پر عزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرینگر اور دیگر علاقوں میں لوگ بھارت کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور جدید ہتھیاروں سے لیس تقریبا آٹھ لاکھ بھارتی فورسز اہلکار انہیں قابو کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور اس صورتحال میں بڑے پیمانے پر انسانی جانوں کے ضیاع کا خدشہ ہے۔ محمد فاروق رحمانی نے کہا اگر سید علی گیلانی جیسے قدآور رہنما بھی اپنی وفات کے بعد محفوظ نہیں ہیں تو پھر عام لوگوں کا کیا حال ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکام نے سید علی گیلانی کی وفات کے بعدمقبوضہ علاقے میں جو ناروا اقدامات کیے ان پر بحث کیلئے جنرل اسمبلی اور سلامتی کونسل کا فوری اجلاس طلب کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اور پاکستان پر بھی زور دیا کہ وہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ایک قرارداد پیش کرے اور مقبوضہ علاقے میں بھارتی ریاستی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے خلاف عالمی سطح پر ایک جاندار مہم شروع کریں۔