مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ جموں و کشمیرمیں آج مسلسل چوتھے روز بھی سخت کرفیو جاری رہا

کشمیر میڈیا سروس اور سوشل میڈیا کے بارے میں آئی جی کی ہرزہ سرائی پر شدید ردعمل


سرینگر 05 ستمبر (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں لوگوں کو حیدرپورہ سرینگر میںشہید بزرگ حریت رہنما اورتحریک آزادی کشمیر کی علامت سید علی گیلانی کو خراج عقید پیش کرنے سے روکنے کے لئے آج مسلسل چوتھے روز بھی سخت کرفیو جاری رہا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق لوگوں کوشہید رہنما کی رہائشگاہ کی طرف مارچ سے روکنے کے لئے وادی کشمیر میں ہزاروں بھارتی فوجیوں کو تعینات کیاگیا تھا۔ حیدر پورہ کی طرف جانے والی تمام سڑکوںکو خاردار تاروں سے بندکر دیا گیاتھا جبکہ موبائل انٹرنیٹ سروس معطل رہی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے شہدائے کشمیر کی فاتحہ خوانی کے لئے کل عیدگاہ سرینگر کی طرف مارچ کی کال دی ہے۔ کانفرنس نے بیرونی ممالک میں مقیم کشمیریوں سے کہاہے کہ وہ منگل کے روزسید علی گیلانی کی دوران حراست شہادت کے خلاف دنیا کے بڑے بڑے دارالحکومتوں میں بھارتی سفارت خانوں کے سامنے احتجاجی مظاہرے کریں۔
دریں اثناءسید علی گیلانی کے بیٹوں ڈاکٹر نعیم گیلانی اور ڈاکٹر نسیم گیلانی نے سرینگر میں میڈیا انٹرویوز میں کہا کہ انہیں اسلامی روایات کے مطابق اپنے والد کی آخری رسومات ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے افسوس کااظہار کیا کہ بھارتی حکام نے ان کے والد کی میت کے ساتھ وہی سلوک کیاجو وہ ان کے ساتھ زندگی میں کرتے رہے۔
مفتی اعظم کشمیر مفتی ناصرالاسلام ، حریت رہنما بلال صدیقی، سابق بھارتی وزیر پروفیسر سیف الدین سوز ، مقبوضہ جموںوکشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ اورعمرعبداللہ اور حریت آزاد کشمیر کے رہنما محمد فاروق رحمانی سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے اپنے بیانات میں سید علی گیلانی کے انتقال کو کشمیری عوام کے لئے بہت بڑا نقصان قراردیا ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے ایک بیان میں بھارتی پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمارکے بیان پرکہ آزاد کشمیر اور پاکستان سے کشمیر میڈیا سروس اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جموں و کشمیرکی صورتحال کو اچھال رہے ہیں، شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔ حریت ترجمان نے کہا کہ کشمیر میڈیا سروس جیسے آزاد میڈیا ادارے صرف وہ کچھ دکھا رہے ہیں جو مودی کا بھارت مقبوضہ جموںو کشمیر میں کر رہا ہے۔ انہوں نے بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کی میت کو زبردستی قبضے میں لینے ،فوجی محاصرے میں ان کی تدفین اور اس کے بعد کرفیو اور مواصلاتی ناکہ بندی کے ذرےعے لوگوں کو خراج عقیدت پیش کرنے سے روکنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ یہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں بھارت کے ظالمانہ چہرے کی محض ایک جھلک ہے۔
ادھرجموں کی ایک خصوصی عدالت میںبھارتی فضائیہ کے چار اہلکاروں کے قتل اور اس وقت کے بھارتی وزیر داخلہ مفتی محمد سعید کی بیٹی روبیہ سعید کے اغوا کے 30سال پرانے مقدمات میں گواہوں سے جرح شروع ہوگئی ہے ۔ جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک دیگر ملزموں کے ہمراہ جنہیں دونوں مقدمات میں پھنسایاگیا ہے، دہلی کی تہاڑ جیل سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سماعت میں پیش ہوئے۔ پولیس نے آج سوپور میں نیشنل کانفرنس کے ایک پنچایتی رکن کی لاش برآمد کی ہے جس کی شناخت معراج الدین میر کے طور پر ہوئی ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button